Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

ہمت و عظمت کی داستان۔ مکینک سے کار کمپنی کا مالک

 بیسیویں صدی کا آغاز تھا۔ جاپان کے ایک پسماندہ علاقے  کومیو میں  گیہی نام کا ایک لوہار اپنی بیوی میکا کے ساتھ رہتا تھا۔ گذراوقات کے لئے وہ پرانے سائیکل خرید کر انہیں مرمت کر کے بیچتا تھا اور اس کے عوض اسے اچھے پیسے مل جاتے تھا جس سے اسکی گذر اوقات اچھی ہو جاتی تھی۔17 نومبر 1906 کو اسکے ہاں ایک بیٹا پیدا ہوا اور کون جانتا تھا کہ وہ بچہ آنے والے دنوں میں شاندار کارنامے انجام دے گا اور اپنا اور اپنے خاندان کا نام امر کر دے گا۔ مخدوش حالات میں اس بچے کی پرورش شروع  ہوئ اور اسے ایک مقامی سکول میں داخل کرادیا گیا۔وہ ایک عام سے درجے کا طالب علم تھا جس کا رزلٹ اکثر خراب آتا تھا۔اسکول کی انتطامیہ رزلٹ کارڈ بچے کے گھر بھیجتی تھی اور اس پر والدین کے دستخط کی بجائے خاندانی مہر ثبت کی جاتی تھی۔ اس بچے نے اپنی مہارت سے ٹائر کے ربڑ سے اپنی خاندانی مہر کی نقل بنائی اور اسے اپنے رزلٹ کارڈ ہر کامیابی سے استعمال کرنے لگا اور بعد ازاں کلاس کے دوسرے طلباء بھی اسکی مہارت سے مستفید ہونے لگے اور آخر ایک دن اسکی چوری پکڑی گئ جسکی سزا بھی بھگتنا پڑی۔


اسکو شروع سے ہی مشینوں اورگاڑیوں کو شوق تھا۔ وہ اپنے والد کے ساتھ ورکشاپ پر آنے والے سائیکلوں کی مرمت میں  بھی دلچسپی لیتا تھا۔ 15 سال کی عمر میں کسی خاص تعلیم کے بغیر وہ  جاپان کے صنعتی شہر ٹوکیو چل گیا اور وہاں ایک موٹر مکینک کے پاس کام سیکھنے لگ گیا۔ 6 سال تک وہاں  کام سیکھنے کے بعد وہ اپنے گاؤں واپس آیا اور مکینک کے طور پر کام شروع کرنا شروع کیا۔ اسکے ذہن میں مختلف پر جیکٹس تھے جن پر وہ عمل درآمد کرنا چاہتا تھا۔

کافی سال گذرنے کے بعد 1937 میں اس نے ایک کمپنی ٹوکئ سیکی کی بنیاد رکھی،یہ کمپنی ٹویوٹا موٹرز کو رنگ پسٹن بنا کر دیتی تھی۔  اسی دوران پہلی  عالمی جنگ شروع ہو گئ اور امریکی بمباری سےاسکی فیکٹری تباہ ہو گئی پر اس نے ہمت نہیں ہاری اورتباہی سے بچے کچھے سامان ہو بیچ کر اس نے ایک اسے ادارے کی بنیا د رکھی جس نے آگے جا کر آٹو موبائل کی انڈسٹری کو جدت اور فروغ دیا۔اکتوبر 1946 میں ہونڈا ٹیکنیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے نام سے ایک ادارے  کی بنیاد رکھی  اور آپ یقینی طور پر جان گئے ہونگے کہ میں جس شخصیت کا نام لے رہا ہوں وہ   ہونڈا موٹرز کے بانی سر سوچیرو ہونڈا ہیں ۔

ہونڈا موٹرز نے 1948 میں ایک ایسی سائیکل تیار کی جو موٹر کے ساتھ چلتی تھی۔اسے ٹائپ اے کہتے تھے۔ 1951 تک وہ اسے کامیابی سے چلاتے اور بیچتے رہے۔ 1949 میں انہوں نے ایک مکمل موٹر سائیکل تیار کی جو کہ 2سٹروک اور  3 ہارس پاور کے انجن کے ساتھ کام کرتی تھی۔اسے ٹائپ ڈ ی کا نام دیا گیا۔ ٹائپ اے اور ٹائپ ڈ ی کوجاپان میں ایک لینڈمارک کا درجہ حاصل ہے۔

دوسری جنگ عظیم کے بعد 1949میں سوچیرو ہونڈا نے  اپنے دوست فیوجی ساوا کو ساتھ ملایا اور اپنے کاروبار کو وسعت دی،۔1959 میں انہوں نے امریکہ میں اپنا پہلا شوروم کھولا اس کے بعد کامیابی کے دروازے کھلتے گئے اور ایک کمپنی جو ٹویوٹا کو رنگ پسٹن بنا کر دیتی تھی آج اس کمپنی کے مقابل کھڑی تھی۔ اور ہونڈا کی گاڑیاں دنیا کے تمام ممالک میں اپنے ڈیزائن اور مظبوطی اور جدت کی وجہ سے بہت مقبول ہیں۔
 
سر سوچیرو ہونڈا گالف، کار ریسنگ اور فلائینگ کے بھی بہت شوقین تھے۔ 1973 میں ریٹائرمنٹ کے بعد آپ نے زیادہ وقت ہونڈا فاؤنڈیشن کو دیا ۔ آپ کی خدمات کو دیکھتے ہوئے آپ کو بہت سے اعزازات سے بھی نوازا گیا ۔
    
سر سوچیرو ہونڈا کی تاریخ سے ایک سبق ملتا ہے کہ اگر کچھ کرنا ہو تو ہمت کرنے اسے اللہ  پاک راستے ہموار کر دیتے ہیں اور کامیابی ضرور قدم چومتی ہے۔  




       
 



Post a Comment

0 Comments