کرونا وائرس دو ہزار انیس میں چین کے شہر وہان سے ظاہر ہوا اور پھر دیکھتے ہیں دیکھتے اس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ
میں لے لیا۔ ایک وقت تھا کہ پوری دنیا میں لاک ڈاون تھا۔ائر لائنز اور سکول کالجز پارک سینما حال ریستوران سب
بند تھے۔ پھر رفتہ رفتہ لاک ڈاون میں نرمی آگئی۔ ابھی بھی دنیا کے کچھ ممالک میں لاک ڈاون نافذ ہے۔
چین نے اپنے ملک میں تو کرونا پر بڑی حد تک قابو پا لیا ہے پر دوسرے ممالک جن میں امریکہ انڈیا اوربرازیل اور
یورپ ابھی تک کرونا سے جنگ لڑ رہے ہیں۔
چونکہ کرونا ایک نئی بیماری ہے اس لئے اس کے بہت سارے پہلو ابھی سامنے نہیں آئے جو تحقیق کے بعد
آنے والے سالوں میں سامنے آئیں گے۔ حال ہی میں کرونا کو لے کر چائنہ سے ایک اور خبر سامنے آئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق چین میں آئسکریم میں کرونا وائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ شمالی چین میں
تیچن دقیہاؤ فوڈ کمپنی کی تیار کردہ آئس کریم کے نمونے لینے پر کورونا وائرس کا پتہ چلا ہے ۔ جس پر حکام نے
کمپنی کی ہزاروں وائرس زدہ مصنوعات ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔
چینی حکام ان لوگوں کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جنہوں نے اس فوڈ کمپنی کے تیار کردہ بیچوں کی
چینی حکام ان لوگوں کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جنہوں نے اس فوڈ کمپنی کے تیار کردہ بیچوں کی
مصنوعات استعمال کی ہیں۔
تیچن دقیہاؤفوڈ کمپنی کی نے گزشتہ دنوں میونسپل کارپوریشن کے بیماریوں کو کنٹرول کرنے والے ادارے کو
تین سمپل بھیجے تھے انکے کوویڈ کے لئے تمام ٹیسٹ مثبت تھے۔ اس کے بعد حکام نے کمپنی کی تمام مصنوعات
کو بھی سیل کردیا گیا تھا۔
اب تک کی جانے والی وبائی امور کی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی نے آئس کریم کو درآمدی خام مال
اب تک کی جانے والی وبائی امور کی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمپنی نے آئس کریم کو درآمدی خام مال
استعمال کرتے ہوئے تیار کیاتھا ، جس میں نیوزی لینڈ سے درآمد شدہ دودھ کا پاؤڈر اور یوکرین سے درآمدی
پروٹین پاؤڈر شامل ہیں۔
تیچن دقیہاؤفوڈ کمپنی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے اور اسنے اپنے 1،662 ملازمین کو قرنطینہ کر دیا ہے۔
تیچن دقیہاؤفوڈ کمپنی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے اور اسنے اپنے 1،662 ملازمین کو قرنطینہ کر دیا ہے۔
اس خبر سے پوری دنیا میں تشویش پیدا ہو گئی ہے اور فروزن مصنوعات کے استعمال پر سوالیہ نشان پیدا ہو گئے ہیں۔
سائنسدان اس وقت کرونا کے مختلف عوامل پر تحقیق کر رہے ہیں اور انکے نتائج سے دنیا کو آگاہ بھی کر رہے ہیں پر ہر
آنے والے دن کرونا وائرس کے حوالے سے ایک نئی خبر سامنے آتی ہے جو پریشانی کا باعث بنتی ہے۔
ویکسین کے آنے سے ایک امید کی کرن ضرور پید ہوئی ہے کہ نئے سال میں دنیا کے لوگ اس وائرس کا بہتر انداز
سے مقابلہ کر سکیں گے۔
1 Comments
Oh its bad... hun asi icecream v na khaye
ReplyDelete