کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاون میں پاکسان کی عوام کے پاس فرصت کے بے شمار لمحات تھے۔ اور فرصت کے
ان لمحات میں پاکستان عوام کا مقبول ترین مشغلہ ڈرامہ ارتغل تھا اور پاکستانیوں کی اکثریت اس ڈرامے کی دیوانی رہی
اور یہ ترک ڈرامہ ارتغل دنیا کے ساتھ ساتھ پاکستان میں بھی بہت مقبول رہا اور اس عوام اس کے کرداروں سے
محبت کرتے ہیں ۔ ایسے ہی کرداروں میں ایک کردار ترگت الپ کا تھا ۔اسکی شخصیت اور اسکا کلہاڑا اٹھانے اور چلانے
کا منفرد انداز عوام میں بہت مقبول ہے۔
ڈرامے میں یہ کردار ترک اداکار چنگیزکوسکن نے ادا کیا اور انہوں نے اپنی اداکارانہ صلاحیتوں سے کردار میں جان
ڈال دی اوراپنی ایک منفرد شناخت قائم کی۔
پاکستان میں اپنی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے اداکار نے پاکستان کا دورہ بھی کیا اور ویڈیو پیغامات میں پاکستانیوں کی محبت کا
جواب بھی دیا اور اپنے فینز کا شکریہ ادا کیا۔
تاریخ میں ترگت کے بارے میں بہت زیادہ معلومات موجود نہیں ہیں اور اسکے خاندان اور بیوی بچوں اور اسکے ماں
باپ کے حوالے سے کوئی خاص معلومات موجود نہیں ہیں۔
ترگت الپ سلطنت عثمانیہ کے بانی ارتغل غازی کا دوست اور وفادار ساتھی تھا۔ اور بہت ساری مہمات اور جنگوں میں
اس نے ارتغل غازی کے ساتھ شانہ بشانہ جنگیں لڑیں اور سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار ادا کیا اور
ارتغل غازی کی وفات تک وفاداری کے ساتھ اسکا ساتھ دیا اور ثابت قدم رہا۔
ارتغل غازی کی وفات کے بعد بھی ترگت ارتغل غازی کے بیٹے عثمان غازی کے ساتھ رہا اور بہت سی فتوحات
اور مہمات میں عثمان غازی کے ساتھ بہادری کے جوہر دکھائے اور سلطنت عثمانیہ کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار
ادا کیا جس نے اگلے چھ سو سال یورپ اور دنیا کے دوسرے خطوں پر شاندار حکومت کی۔
عثمان غازی نے ترگت کی بہادری اور خدمات کو دیکھتے ہوئے 1299 میں عثمان غازی نے ترگت کو ایناگول فتح کرنے
کے لئے بھیجااور ترگت نے کامیابی اور بہادری کے ساتھ اس مہم کو سر انجام دیااور ایناگول کو فتح کر لیا۔
ایناگول کو فتح کرنے کے بعد عثمان غازی نے ترگت کی خدمات کو دیکھتے ہوئے اعزاز کے طور پر ترگت کواینا گول کا
سردار بنیا دیا جہاں اسنے36سال تک حکومت کی۔ ترگت نے لمبی عمر پائی اور 125سال کی عمر میں 1334میں ایک
جنگ میں شہادت پائ اور کہتے ہیں کہ شہادت کے وقت کلہاڑا اسکے ہاتھ میں تھا۔اسکو ایناگول میں دفن کیا گیااور اسکی
ایک علامتی قبر ارتغل غازی کے مزارپر بھی موجود ہے
ارتغل غازی اور اس جیسے دوسرے ڈراموں سے مسلمان اپنی شاندار تاریخ سے روشناس ہوئے ہیں اور تاریخ کے
بہت سے گم شدہ واقعات سے عام افراد کوواقفیت ہوئی ہے ۔
اس ڈرامے اور اسکی تاریخی اہمیت کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ ڈرامہ پاکستان کے قومی ٹیوی چینل پر نشر کیا گیا۔ حالانکہ
سیاسی طور پر حکومت کو کچھ اندرونی اور بیرونی حلقوں کی طرف سے سخت دباو کا سامنا تھا پر حکومت نے عوام کو
مسلمانوں کی شاندار تاریخ سے روشناس کرانے کے لئے تمام دباو کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اس ڈرامے کو تمام
سیزنز کو اردو ڈبنگ کے ساتھ نشر کرنے کے انتظامات کئے اور یہ ڈرامہ ابھی بھی کامیابی کے ساتھ نشر کیا جا رہا ہے۔
0 Comments