پاکستان کے تمام سرکاری ملازمین عرصہ دراز سے مہنگائی اور ئنخواہوں میں اضافے کے لئے احتجاج کر رہے تھے اور
گزشتہ دو دن سے اسلام آباد میں دھرنہ دے کر بیٹھے تھے کیونکہ حکومت نے پچھلے بجٹ میں تنخواہوں میں کوئی
اضافہ نہیں کیا تھا جبکہ اس دوران مہنگائی اور افراط زر میں بہت زیادہ اضافہ ہوا تھا۔
سرکاری ملازمین کی جدو جہد رنگ لے آئی اور مطابق حکومت اور ملازمین کے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں اور
حکومت نے وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں پچیس فیصد تک اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ اضافی بنیادی تنخواہ
میں ہو گا اور جون میں اس تنخواہ کو بنیادی تنخواہ میں شامل کر دیا جائے گا۔ یہ اضافہ یکم مارچ سے نافذالعمل ہو گا۔
وفاقی کابینہ نے اس اضافے کی منظوری دے دی ہے اورباقی تمام صوبوں کو اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔ اور قیاس
یہی ہے کہ وفاق کی پیروی کرتے ہوئے صوبے بھی سرکاری ملازمین کی تنخواہ میں پچیس فیصد اضافہ کریں گے۔
اس خبر کے بعد ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی تھی اور اس اعلا ن کے بعد ملازمین نے دھرنہ ختم کر دیا اور اپنے
گھروں کو واپس چلے گئے۔
ملازمین کی ہڑتال کے باعث حکومت کے روز مرہ کے معاملات شدید متاثر تھے اور حکومت شدید دباو میں تھی۔
0 Comments