Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

کورونا وائرس کیا ہے۔ کرونا وائرس کے متعلق اہم سوالات

 کرونا وائرس دو ہزار انیس میں چائنہ کے شہر وہان میں پیدا ہوا۔ کورونا وائرس اس وقت دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ

 اوردنیا کی تمام حکومتیں اپنے مسائل کے مطابق کورونا وائرس کے علاج اور تدارک کے لئے کام کر رہے ہیں۔

دو ہزار بیس اوراکیس کے  سب سے زیادہ پوچھنے جانے والے سوالات کرونا وائرس کے متعلق تھے۔ کورونا وائرس

 کے اس مضمون میں ہم کرونا وائرس کے متعلق اہم سوالات اور انکے جوابات سے آگاہ کریں گے۔

سوال نمبر1 .کورونا وائرس کیا ہےَ؟

 کرونا وائرس ایک وائرس کی قسم  ہے۔ دنیا میں بہت سے وائرس موجود ہیں اور ان میں سے کچھ بیماری کا باعث بنتے 

ہیں ۔ ایک نئی شناخت شدہ کورونا وائرس ، سارس کووی -2 ، و دنیا بھر میں سانس کی بیماری کی وبائی بیماری کا سبب 

بنا ہے ہے۔ اس بیماری کو کووڈ 19کانام دیا گیا ہے

سوال نمبر 2۔ کرونا وائرس کی علامت کیا ہے؟

 کرونا وائرس کی مختلف علامات ہیں۔ بظاہر عام فلو اور زکام کی علامات بھی کورونا وائرس کی علامت سے ملتی جلتی ہیں۔ 

پر کرونا وائرس کے اثرات تھو ڑا مختلف ہیں۔کرونا وائرس کی علامات درجہ زیل ہیں

 ۔۔۔ کھانسی اور زکام

۔۔۔ تیز بخار

۔۔۔ چکھنے اور سونگھنے کی صلاحیت کا ختم ہونا

۔۔۔ سانس لینے میں دشواری

۔۔۔ جسم میں شدید درد

۔۔۔ متلی کی کیفیت

سوال نمبر 3 ۔ کرونا وائرس کا علاج کیا ہے؟

کرونا وائرس سے متاثرہ اکثر مریض گھر پر ہی ٹھیک ہو جاتے ہیں اور کچھ کو ہسپتال جانا پڑتا ہے اور کچھ مریضوں کی 

حالت زیادہ خراب ہو جاتی ہے اور انکوآکسیجن یا وینٹی لیٹر پر بھی ڈالا جا تا ہے۔

جب بھی کسی کو کورونا وائرس سے ملتی جلتی علامات محسوس ہوں تو اسکو چاہئے فوری طور پر خود کو سب 

سے الگ کر کے ایک کمرے میں بند ہو جائے۔

سب سے اہم بات یہ کہ کسی بھی قسم کے ٹوٹکے سے ہرہیز کریں اور فوری طور پر ڈاکٹر سے رابط کریں اور 

اسکی ہدایات کے مطابق عمل کریں

 پاکستان میں ہر تیسرا بند ڈاکٹر بننے کی کوشش کرتا ہے اس لئے کسی ایسی کوشش کا حصہ نہیں بنیں۔

 اپنا آکسیجن لیول چیک کرتے رہیں اور جونہی آپکا آکسیجن لیول پچانوے سے کم ہو تو فوری طور ہر ہسپتال چلے

 جائیں۔

سوال نمبر 4 .کرونا وائرس جان لیوا ہے؟ 

 بلکل کرونا وائرس ایک مہلک بیماری ہے لیکن اس سے متاثرہ افراد کی بڑی تعداد صحت یاب ہو جاتی ہے۔ مختلف ممالک

 میں شرح اموات مختلف ہے جو دو سے چار فیصد تک ہے۔

سوال 5 .نمبرکورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کیا ہیں؟

کرونا وائرس سے بچنے کا واحد حل احتیاط ہے اور احتیاط سے ہی آپ خود کو اور اپنے خاندان کو اس موذی مرض سے 

بچا سکتے ہیں۔ 

۔۔۔ کرونا وائرس کی احتیاط میں سب سے ضروی چیز ماسک ہے۔ آپ باہر نکلیں تو ماسک استعمال کریں۔

۔۔۔ اپنے ہاتھوں کو صاف رکھیں ۔ بار بار دھوئیں یا سینیٹائزر کے ساتھ صاف کریں۔ 

۔۔۔ لوگوں سے ملتے وقت مناسب فاصلے کا خیال رکھیں اور کم سے کم چھ فٹ کا فاصلہ رکھیں۔ 

۔۔۔کوشش کریں کی ہجوم والی جگہ پا جانے سے پرہیز کریں۔ 

سوال نمبر 6 ۔ کورونا وائرس کیسے پھیلتا ہے؟

 کرونا وائرس کسی بھی متاثرہ شخص سے دوسرے فرد کو منتقل ہو سکتا ہے۔ اور اگر کسی سطح پر کرونا وائرس 

کے جراثیم موجود ہوں اور آپ اس سچح کو چھو کر اپنے ناک منہ یا کان سے چھو لی تو کرونا وائرس سے متاثر ہو 

سکتے ہیں۔ اس لئے کہا جاتا ہے کہ اپنے ہاتھوں کوصاف رکھیں۔

سوال نمبر 7 ۔ کورونا وائرس کی ویکسین دستیاب ہے ؟

کرونا وائرس کی کافی ویکسین مارکیٹ میں موجود ہیں ۔

۔۔۔ امریکی کی موڈرینا

۔۔۔ برطانیہ کی آکسفور آسٹرازینیکا

۔۔۔ چائنہ کی سائنو فارم

۔۔۔ روس کی سپونتک

 ان تمام ویکسین کے فائنل ٹرائل ہو چکے ہیں اور یہ ویکسین کامیابی کے ساتھ مخلف ملکوں کی عوام کو مہیا کی 

جا رہی ہے اور ان ویکسین کے سائیڈ افیکٹس بھی نہیں ہیں۔

 پاکستان میں بھی ان ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی گئی ہے اور طبی عملے کو چائنہ کی طرف سے

 فراہم کردہ سائنو فارم ویکسین دی جار رہی ہے۔ 

 


 

 

 

 

 

 

 

Post a Comment

0 Comments