Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

کرونا وائرس ویکسین رجسٹریشن سسٹم

  کرونا وائرس سے پوری دنیا کی طرح پاکستان بھی شدید متاثر ہے۔ پاکستان کی بیشتر آبادی کا حصہ غریب لوگوں پر

 مشتمل ہے اورانکے لئے خرید کر کرونا وائرس کی ویکسین لگوانا آسان نہیں ہے۔ عوام کی فلاح اور صحت کو مد نظر

 رکھتے ہوئےحکومت پاکستان نے عوام کوبلا تفریق مفت ویکسین کی فراہمی کے لئے نیشنل ایمونائزیشن منیجنٹ 

سسٹم کا اجرا کیا ہے۔ پاکستان کے محکمہ صحت نے ملک میں تین ویکسینز کے ہنگامی استعمال کی اجازت دی تھی جس

 میں چائنی کی ویکسین سائنو فارم اور بر طانیہ کی ویکیسن آکسفور آسٹرازینیکا اور روس کی ویکیسن سپوتنک شامل

 ہیں۔حکومت نے پرائیوٹ سیکٹر کو بھی ویکسین درآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔ 

عوام کی سہولت کے لئے عوام اپنا شناختی کارڈ نمبر   1166  پر بھیج کر رجسٹر کر سکتے ہیں۔ عوام کی سہولت کے لئے یہ

 سروس بلکل مفت ہے۔ اور سکے کوئی چارجز نہیں ہیں۔ عوام درجہ زیل ویب سائٹ پر جا

 کر اپنا نام رجسٹر کر سکتے ہیں۔ جیسے ہی ویکسین دستیاب ہوگی حکومت لوگوں کو ویکسین کی فراہمی شروع کر دے

 گی۔ابھی یہ سہولت پاکستان میں کام کرنے والے طبی عملے اور ساٹھ سال سے زیادہ عمر کے افراد کے لئے ہے۔

 دیگر لوگوں کا شناختی کارڈ ابھی رجسٹر نہیں ہوگا۔

https://nims.nadra.gov.pk/nims/registration 

  کرونا ویکسین پر اس وقت امیر ممالک کی اجارہ داری ہےاوراس کی بیشتر تیار شدہ خوراکیں امیر ممالک نے خرید لی

 ہیں۔ اور غریب ممالک کی عوام ویکسین سے محروم ہیں۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے ویکیسن کی تمام ممالک تک 

تقسیم کے لئے ایک گروپ قائم کیا ہے جسے کویکس کا نام دیا گیا ہے۔اس گروپ کو تمام امیر ممالک نے فنڈ کیا ہے 

اور یہ گروپ اس فنڈ سے ویکسین خرید کر غریب ممالک کو مفت تقسیم کرے گا۔

اس مشکل وقت میں پاکستان کے دیرینہ دوست چائنہ نے دوستی کا حق ادا کرتے ہوئے پاکستان کے طبی عملے کے لئے

 کرونا وائرس کی ویکسین سائنوفارم کی بارہ لاکھ خوراکیں فراہم کی ہیں جو پہلی فرصت میں طبی عملے کو فراہم کر دی 

جائے گی۔ پاکستان میں چائنیہ کی کمپنی سائنو فارم کی ویکسین کے تیسرے درجے کے ٹرائل بھی کئے گئے تھے جس میں 

تیس ہزار رضا کاروں نے شرکت کی تھی۔حکومت کے مطابق

 پاکستان کو کویکس کی طرف سے بھی مئی تک ایک کروڑ پچھتر لاکھ کرونا ویکسین کی خوراکیں فراہم کی جائیں گی۔

 پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس میں کرونا کو لے کر سوشل میڈیا پر بہت سی متوازی معلومات پھیلائی جا رہی ہیں جو 

اس بیماری کے پھیلاو کا باعث اور اس کے علاج اورتدارک میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔

 پاکستانی عوام کا بڑا حصہ اس بات کو ماننے کو تیار نہیں کہ کرونا ایک بیماری ہے اور لوگ اسے کسی بین الاقوامی سازش

 کا کارنامہ قرار دیتے ہیں۔

 اب جب کہ پاکستان میں کرونا ویکسینیشن کا سلسلہ شروع ہونے والا ہے تواب بھی لوگ شکو و شبہات کا شکار

 ہیں اور بہت سے طبی عملے نے بھی ویکسین لگوانے سے معذوری ظاہر کی ہے۔ ویکسین کی ملکیت اور اس کی کمپنی 

کو لے کر بھی عوام میں بہت شکو و شبہات پائے جاتے ہیں۔

حکومت اور طبی عملے کو چاہئے اس حوالے سے لوگوں کے شکوک و شبہات کو ختم کرے اورمیڈیا کے زریعے آگاہی 

فراہم کریں اور کرونا ویکسین پر لوگوں کا اعتماد بحال کریں بصورت دیگر یہ مہم کامیاب نہیں ہو سکے گی۔ اور عوام 

کرونا وائرس کا شکار ہوتے رہیں گے۔

 

How to register for corona vaccing in pakistan
How to register for corona vaccine in pakistan

Post a Comment

0 Comments