Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ۔۔ ٹی اس فنٹاسٹک


ستائیس فروری پاکستان اور پاکستان ائر فورس کی تاریخ کا ایک ہم ترین دن ہے۔ اس دن پاکستان نے اپنے سے دگنی
 
 طاقت رکھنے والے ملک بھارت کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے نہ صرف دو طیارے مار گرائے بلکہ انکے پائلٹ کو بھی
 
گرفتار کر لیا تھا۔
 
اس دن کی مناسبت سے ابھی نند کے الفاذ ٹی از فنٹاسٹک تاریخ کا حصہ بن گیا ہے۔ اور بر صغیر کے بچے بچے کو
 
 ٹی اس فنٹاسٹک کی اہمیت کا اندازہ ہے۔
 
اس دن کی عظیم تاریخ کو مد نظر رکھتے ہوئے ا س تاریخی واقعے کی تفصیلات کو یاد کرتے ہیں۔
 
چودہ فروری کو پلوامہ میں ایک دھماکے میں انڈین فوج کے چالیس فوجی ہلاک ہو گئے اور حسب روایت بھارت نے بنا
 
 کسی تحقیق اور ثبوت کی اس کا الزام پاکستان پر عائد کر دیا۔
 
پاکستان نے ثبوتوں اور تفصیلات کامطالبہ کیا جس کے جواب میں کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا گیا۔
 
پلوامی واقعے کو بہانہ بنا کر مودی حکومت نے پاکستان دشمنی کی انتہا کر دی اور پاکستان کے خلاف نفرت انگیزی میں
 
 اضافہ کر دیا۔ اور بھارت میں پی اس ایل کے میچز کی نشریات پر پابندی لگادی اور بھارے کے حکومتی حلقے پاکستان کو 
 
حملے کی دھمکیا دینے لگے۔
 
پاکستان اور بھارت کے درمین تعلقات اس درجہ تک خراب ہوئے کہ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے بھی کہا کہ
 
 پاکستان اور بھارت کے تعلقات حالیہ تاریخ میں خطرناک حد تک تناو کا شکار ہیں۔
 
اس واقعے کی ابتدا چھبیس فروری کو ہوئی جاب انڈین فضائیہ نےپاکستان کے بارڈر کو کراس کیا اور جوابی کاروائی 
 
پر واپس بھاگ گئے۔ پاکستان آرمی نے کنفرم کیا کہ انڈین فضائیہ کے میراج طیاروں نے پاکستان سرحدی حدود کو پار
 
 کیا اور پاکستان کی طرف سے جوابی کاروائی کے پیش نظر اپنا ایمونشن بارڈر پر درختوں پر گرا کر فرار ہو گئے اور کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔
 
بھارتی میڈیا اس سے معاملے کو بہت بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا تھا اور اس معاملے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تناو بہت بڑھ گیا اور ایک جنگی صورتحال پیدا ہو گئ۔
 
اور پھر ستائیس فروری کا دن آ گیا اور پاکستانی فضائیہ نے آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کی تیاری کی اور پاکستان نے اعلان کیا 
 
تھا کہ پاکستان انڈیا کو جواب ضرور دے گا اور جلد ہی دے گا پر انڈیا کو اس بات کا اندازہ نہیں تھا کہ وہ جواب انکو اگلے
 
ہی دن مل جائے گا۔ ستائیس فروری کو پاکستانی جنگی جہازوں نے لائن آف کنٹرول پر پروازیں شروع کیں اور سر حد
 
کو کراس کیا ۔ جواب میں بھارتی طیاروں مگ اکیس اورسخوئی نے پاکستان طیاروں کا تعاقب کیا اور جونہی وہ طیارے
 
 پاکستان سرح کا اندر آئے پلان کے مطابق پاکستان کے جے ایف سترہ طیاروں نے بی وی آر میزائل کو استعمال 
 
کرتےہوئے بھارت کے دو طیارے مار گرائے جن میں سے ایک پاکستانی سرحد کے اندر گرا اور دوسر ا طیارہ بھارتی
 
 سرحد کے اندر جا گرا۔
 
پاکستان میں گرنے والے مگ اکیس کے پائلٹ ابھی نندن نے طیارے سے چھلانگ لگا دی تھی اور اسے بارڈر پر
 
 رہنےوالی عوام نے پکڑ لیا اور پاکستان آرمی کے حوالے کر دیا۔
 
اسکے علاوہ پاکستان نے علامتی طور پر بھارت کے چھ مقامات کو نشانہ بھی بنایا اور دشمن کو بتا دیا کہ کسی بھی جارحیت کا
 
 جواب دیا جائے گا۔
 
انڈین پائلٹ ابھی نندن پاکستان کی تحویل میں رہا اور پھر یکم مارچ کو پاکستان نے جذبہ خیر سگالی کے تحت ابھی 
 
نندن کو انڈین فوج کو حوالے کر دیا اور پوری دنیا نے اس منظر کو دیکھا۔ ابھی نندن کو تحویل کے دوران چائے پیش کی
 
 گئی اور جب اس چائے کے بار ے میں پوچھا گیا کہ چائے کیسی ہے تو اسکا جواب ٹی اس فینٹاسٹک انڈیا کے لئے 
 
ایک مزاق بن کر رہ گیا ہے اوررہتی دنیا تک اس کے لیے ایک ہولناک یاد کی طرح باقی رہے گا۔
 
پاکستان کی طرف سے یہ کارنامہ ونگ کمانڈر حسن صدیقی اور ونگ کمانڈر نعمان علی خان کی طرف سے انجام دیا گیا
 
اورحکومت کی طرف سے انکو اعلی اعزاز سے بھی نوازا گیا اور دنیا کو بھی یہ پیغام مل گیا کہ پاکستان کے بیٹے اپنے 
 
ملک کی حفاظت کے لئے کسی بھی قربانی سے دریخ نہیں کریں گے۔
 
  

  

Post a Comment

0 Comments