آکسفورڈ آسٹرازینیکا کے حوالے سے بری خبر۔ دنیا اس وقت کرونا وائرس سے نجات پانے کے لئے جد و جہد میں
مصروف ہے اور دن بدن نئی تحقیق سامنے آ رہی ہے۔ مارکیٹ میں بہت سی ویکسین موجود ہیں اور بہت سے ممالک
میں ویکسین لگانےکا عمل شروع ہو چکا ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے برطانیہ آکسفور آسٹرازینیکا ویکسین سمیت
کئی ویکیسن کے ہنگامی استعمال کی منظوری بھی دی۔
حالیہ دنوں میں آکسفورڈ آسٹرازینیکا کےحوالے سے بری خبروں نے ویکسین اور کمپنی کی ساکھ کو بری طرح متاثر کیا
ہے۔ سویڈین اور چند یورپی ممالک نے آکسفورڈ آسٹرازینیکا ویکسین کے استعمال پر پابندی لگاگ دی گئی ہے۔
یہ اقدام اس ویکسین کے استعمال کے منفی اثرات کی وجہ سے سامنے آئے ہیں۔ سویڈن میں چند افراد میں ویکسین
لگوانے کے بعد خون میں کلاٹس بننے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔
فرانس جرمنی ہالینڈ اور جرمنی پہلے ہی آکسفورڈ آسٹرازینیکاویکیسن کے استعمال پر پابندی عائد کر چکے ہیں۔
پاکستان کو بھی چند دنوں میں کویکس کے تحت بھارت میں تیار کردہ آکسفورڈ آسٹرازینیکا کی سترہ میلن ویکسین کی
خوراکیں ملنی ہیں اور ان خبروں کے بعد اس ویکیسن کے استعمال پر عوام میں خدشات ضرور جنم لیں گے اور
دینا میں ویکیسن لگوانے کے عمل پر برا اثر ضرور پڑے گا۔
0 Comments