عمران خان آج پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ لے رہے ہیں ۔وزیر اعظم عمران خان آئین کی دفعہ9 شق7 کے تحت اعتماد کا ووٹ لیں گے۔ اعتماد کے ووٹ کے لئے عمران خان کو ایوان سے 172ووٹوں کی ضرورت ہوگی جوعمران خان با آسانی حاصل کر لیں گے۔
سینٹ انتخابات میں حفیظ شیخ کی شکست کے بعد حکومتی ایوانوں میں شدید دباو محسوس کیا جا رہا تھا اور اس دباو کو زائل کرنے کے لئے عمران خان نے ایک اہم اقدام کرتے ہوئے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
وہ تاریخ کے دوسرے وزیر اعظم ہیں جو اعتماد کو ووٹ لے رہے ہیں اس سے پہلے میاں محمد نواز شریف قومی اسمبلی سے27مئی 1993 میں قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لیا تھا جب صدر مملکت غلام اسحاق خان نے 1993میں انکی حکومت کو برطرف کیا تھا اور پھر عدالت نے نواز شریف کی حکومت کو بحال کیا تھا اور اسکے بعد نواز شریف نے ایوان سے اعتماد کا ووٹ لیا تھا اور انہیں 200میں سے123 ووٹ ملے تھے۔1993کے بعد آج پاکستانی سیاست ایک نئی تاریخ رقم کرے گی۔
0 Comments