مرد مجاہد جنرل فیض کے کابل کے کامیاب دورے اور انکی دورے کی تصویر کو اس سال کی سب سے بہترین تصویر کہا جا سکتا ہے کیونکہ اس تصویر نے جوتکلیف بھارت کے انتہا پسند ٹی وی انکرز کو دی اسکی مثال کم ہی ملتی ہے۔ کل سے بھارت کے میڈیا اور سوشل میڈیا پر اس دورے کے چرچے ہیں اور بھارتی حلقوں میں بے چینی اور ماتم کی فضا تا حال قائم ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کی اہم خفیہ ایجنسی کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمیدصاحب نے ہفتے کے روز کابل کا دورہ کیا ، افغان دارالحکومت طالبان کے ہاتھوں گرنے اور جنگ سے امریکی قیادت والی غیر ملکی افواج کے افراتفری سے نکلنے کے بعد کسی اعلیٰ پاکستانی عہدیدار کا یہ پہلا دورہ تھا۔
انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل کے دورے عام طور پر پردے میں رکھے جاتے ہیں لیکن ان کے کابل کے دورے میں ایسا نہیں تھا۔ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصاویر میں دکھایا گیا کہ جنرل فیض کابل کے سرینا ہوٹل میں چائے پی رہے تھے جبکہ پاکستان کے سفیر منصور علی خان کو بھی دیکھا جا سکتا تھا۔
ایک غیر ملکی صحافی کے سوال کے جواب میں ، ڈی جی آئی ایس آئی نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد افغانستان میں "امن اور استحکام" تلاش کرنا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ یہاں پاکستانی سفیر سے ملنے کے لیے آئے تھے تاکہ زمینی صورتحال کا پہلے سے حساب لیا جا سکے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سب ٹھیک ہو جائے گا۔
0 Comments