Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

طیارہ حادثہ ، موت اور خوف اور بچاو کی تدابیر


ہم مییں سے اکثر لوگ سفر کے لئے اندرون ملک اور بیرون ملک ہوائی جہاز کا سفر کرتے ہیں۔ ہوائی جہاز کا سفر دنیا کا محفوظ ترین سفر ہے پر اکثر اوقات دل دہلانے والے حادثات  ہوائی سفر کرنے والوں کے دل میں ڈر اور خوف بھی پیدا کرتے ہیں۔ اس کالم میں ہم آ پکو ہوائی جہاز کے حادثات کے حوالے سے چند اہم اور ہوشربا حقائق سے آگاہ کریں گے۔

طیارہ حادثہ کی صورت میں کیا کرنا چاہیے؟

 جہاز کے حادثات میں اکثر اموات آگ لگنے کے با عث ہوتی ہیں اس لئے اگر جہاز میں آگ لگ جائے یا جہاز نے کریش لینڈنگ کی ہے تو نوے سیکنڈ کے اندر جہاز سے نکلنے سے جان بچائی جا سکتی ہے۔ اس لئے اگر جہاز کے حادثے کے اثرات کے بعد آپ ابھی تک  زندہ ہیں تو ، جتنی جلدی ممکن ہو ہوائی جہاز سے اترنا ضروری ہے۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ یو ایس فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن مینوفیکچررز کی تحقیاقت کے مطابق جہاز میں آگ لگنے کے بعد نوے سیکنڈ میں باہر نکلنا ضروری  ہوتا ہے کیونکہ اس دوارن آگ جہاز کے پورے کیبن کو اپنی لپیٹ میں لے سکتی ہے یا دھویں سے بھر سکتی ہے۔ اسی چیز کو مد نظر رکھتے ہوئے جہاز میں متعدد  باہر نکلنے کے راستے موجود ہوتے ہیں۔

طیارہ حادثے کا ممکنہ وقت؟

، "کتاب دی سروائورز کلب:کے مصنف بین شیروڈ دی  لکھتے ہیں کہ 80 فیصد طیارے حادثے پرواز کے پہلے تین منٹ یا آخری آٹھ منٹ میں ہوتے ہیں۔ ان ادوار کے دوران الرٹ رہنا ، اپنے جوتے آن رکھنا اور ہیڈ فون بند رکھنا ، اور سیٹ بیلٹ باندھ کر رکھنا چاہیے اور الرٹ رہنا آپ کو زندہ رہنے میں مدد دے سکتا ہے۔

جہاز کی کونسی نشست زیادہ محفوظ ہوتی ہے؟

جہاز میں آپ جہاں بیٹھے ہیں  اور آپ کی سیٹ کی پوزیشن  سے آپ کے بچ جانے کے امکانات بہت زیادہ ہوتے ہیں ۔ گرین وچ یونیورسٹی کے پروفیسرز کے ایک مقالے نے ہوائی جہاز کے حادثے کے اعداد و شمار اور معلومات کا تجزیہ کیا ، اور اس بات کا تعین کیا کہ باہر نکلنے والے دروازے کا پاس کی  قطار کے قریب بیٹھے مسافروں کے زندہ رہنے کے امکانات  زیادہ ہوتے  ہیں۔جو لوگ خارجی دروازے سے صفر سے ایک قطار تک بیٹھنے والوں کی زیادہ تر تعداد حادثے کی صورت میں بچ گئے ، زندہ بچ جانے والوں کی تعداد اموات کی تعداد سے کہیں زیادہ ہے۔ خارجی راستے سے دو سے پانچ قطار میں بیٹھنے والوں کے لیے ، مسافروں کے ہلاک ہونے کے مقابلے میں زندہ رہنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے (حالانکہ دونوں کے درمیان فرق بہت کم ہوتا ہے) ، جبکہ خارجی راستے سے چھ یا زیادہ قطاریں مرنے کے امکانات سے کہیں زیادہ ہیں۔ طیارے کی  راستے کی طرف والی نشستیں بھی حد سے زیادہ محفوظ  ہوتی ہیں کیونکہ وہاں سے نکلنا آسان ہوتا ہے۔

  طیارہ حادثے میں موت کے امکانات ؟ 

زیادہ تر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ہوائی جہاز کے حادثے میں ، وہ فورا مر جائیں گے۔ اگرچہ یہ معاملہ ہوسکتا ہے مگر یہ ہمیشہ نہیں ہوتا ہے۔ یورپی ٹرانسپورٹ سیفٹی کونسل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تقریبا  1500 افراد جو ہر سال فضائی حفاظت کے حادثات میں مرتے ہیں ان میں سے 600 ایسے حادثات میں مر جاتے ہیں جنہیں تکنیکی طور پر بچایا جا سکتا تھا۔ مطالعہ کا کہنا ہے کہ "ان 600 میں سے ، شاید 330 براہ راست حادثے کے نتیجے کے طور پر مر جاتے ہیں اور 270 دھواں ، زہریلے دھوئیں ، گرمی اور نتیجے میں انخلا کے مسائل کی وجہ سے ہلاک ہوتے ہیں۔

اچھی ائر لائن کا انتخاب

یہ یقینی طور پر ایک اچھا خیال ہے کہ کسی بھی ایئرلائن پر پرواز کرنے سے گریز کیا جائے جس پرناقص حفاظتی اقدامات کے باعث یورپی یونین کے اندر کام کرنے پر پابندی ہو ۔ اپنی بکنگ کروانے سے پہلے آپ ائیر لائن کی ریٹنگزاور ایئرلائن کا سیفٹی ریکارڈ بھی چیک کر سکتے ہیں ، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ آیا ایئرلائن انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن کے حفاظتی معیارات کو پورا کرتی ہے تاکہ اس کی درجہ بندی کا تعین کیا جا سکے۔ 

سیٹ بیک اور زندگی کی حفاظت

جی ہاں ، وہ سیٹ بیک جو سیفٹی کارڈز آپ کو دکھاتے ہیں کہ کس طرح حادثے کےاثر کو کم کرنا ہے اصل میں آپ کی زندگی بچا سکتے ہیں۔ اے بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق ، سونوران ریگستان میں بوئنگ 727 کے آزمائشی حادثے کے بعد ، حادثے کے ڈمیوں کے تجزیے سے پتہ چلتا ہے کہ بیٹھنے کی  پوزیشن یقینی طور پر آپ کی بقا کی مشکلات میں اضافہ کرتی ہے۔ حادثہ کی صورت میں بیک سیٹ کو سامنے والی سیٹ  پر رکھ کر اس پر اپنا سر رکھیں اور اپنے ہاتھ اپنے سر پر رکھ لیں اور اپنے پاوں سیدھا رکھیں۔ یہ پوزیشن آپکو حادثے کی شدت سے بچا سکتی ہے۔

کیا جہاز گرنے کے فوری بعد موت واقع ہو جاتی ہے؟

اکثر اوقات مسافر جہاز کریش ہونے کی صورت میں فوری طور پر نہیں مرتے اور اگر انہیں فوری طور پر خارج راستہ مل جائے یہ طیارہ آگ لگنے سے محفوظ رہے تو جان بچ سکتی ہے۔ طیارے میں بہت بڑی مقدار میں  ایندھن موجود ہوتا ہے اور جب طیارہ گرتا ہے یا کریش لینڈگ کرتا ہے تو بیشتر اوقات طیارے میں آگ لگ جاتی ہے جو جان کے زیاں کا باعث بنتی ہے۔ آگ سے نا صرف شعلے بھڑک اٹھتے ہیں بلکہ کیبن میں دھواں بھی پیدا ہو جاتا ہے۔ 

 

 

 

Post a Comment

0 Comments