پادری ٹاماسیک ایک عام سے پادری تھے اور روم کی زیارت کے دوران کیپوچن قبرستان کو دیکھا اور اس سے متاثر ہو کر اک ایسا چرچ تعمیر کرنے کا
سوچا جو انسانی ہڈیوں سے بنا ہو۔ پادری ٹاماسیک نے سیکرستان جے شمٹ اور گورکن جے لینگر کے ساتھ مل کرانسانی لاشوں کی ہڈیوں کو اکٹھا کرنا
شروع کیا۔ اور 18 سال 1794-1776تک وہ ہڈیاں اور ڈھانچے اور جمع کرتے رہے اور انکی صفائی کرتے رہےاور انہیں چرچ میں اکٹھے
کرتے رہے۔
اس چھوٹے، باروک چرچ کی دیواریں تین ہزار کھوپڑیوں سے بھری ہوئی ہیں، اور تہہ خانے میں مزید 21 ہزار لوگوں کی ہڈیاں بھی موجود ہیں۔
پادری ٹوماسیک سمیت چیپل بنانے والے لوگوں کی کھوپڑیاں عمارت کے بیچ میں اور قربان گاہ پر 1804 میں رکھی گئی تھیں۔ اندر کھوپڑیوں اور
ڈھانچوں کے ساتھ نقش و نگار ہیں جن پر لاطینی تحریریں ہیں جن پر لکھا ہے "مردہ سے اٹھنا" اور " فیصلے کے لیے آنا" چرچ کے اندر تین زبانوں
(پولش، چیک اور جرمن) میں دستیاب ریکارڈنگ چیپل کی تاریخ کی وضاحت کرتی ہے۔
دوسری جنگ عظیم کے دوران، پولینڈ پر جرمن قبضے کے نتیجے میں سکل چیپل کو نظر انداز کیا گیا۔ تاہم، 1945 میں جنگ کے خاتمے کے بعد،
رضاکاروں کے ایک گروپ نے چیپل کو اس کی سابقہ شان میں بحال کرنے کے لیے خود کو وقف کر دیا۔ ان کی کوششیں رنگ لائیں،
اورکھوپڑیوں والے چرچ کو جلد ہی کامیابی کے ساتھ بحال کر دیا گیا۔
0 Comments