Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

تین ہزار انسانی لاشوں سےتعمیر شدہ مندر




سینٹ بارتھولومیوز چرچ جسے کھوپڑیوں کاچرچ بھی کہتے ہیں پولینڈ کے  ضلع کدووا-زڈروج میں واقع ہے۔ جسے 18ویں صدی کی آخری سہ ماہی
 
  میں  تعمیر کیا گیا۔
 
مندر ایک اجتماعی قبر کے طور پر استعمال ہوتا تھا اور اس مندر کی دیواروں کو  ہزاروں کھوپڑیوں اورڈھانچوں کی باقیات  سے تیار کیا گیا۔ اس کی اندرونی
 
دیواروں کے ساتھ ساتھ فرش، چھت اور بنیادوں کو بھی انسی کھوپڑیوں اور ہڈیوں کے ساتھ سجایا گیا ہے۔ کھوپڑی والا مندر پولینڈ میں ایسی واحد
 
 یادگارہے، اور یورپ میں چھ  ایسے چرچوں میں سے ایک ہے۔ یہ ان لوگوں کی اجتماعی قبر ہے جو تیس سالہ جنگ (1618-1648)، تین
 
سائلیسین جنگوں (1740-1763) کے دوران مرے تھے، نیز ہیضے کی وبا، طاعون، آتشک اور بھوک کی وجہ سے مرنے والے لوگوں 
 
کی اجتماعی قبریں بھی یہاں موجودتھیں۔

 پادری ٹاماسیک ایک عام  سے پادری تھے اور روم کی زیارت کے دوران کیپوچن قبرستان کو دیکھا اور اس سے متاثر ہو کر  اک ایسا چرچ تعمیر کرنے کا

 سوچا جو انسانی ہڈیوں سے بنا ہو۔ پادری ٹاماسیک نے سیکرستان جے شمٹ اور گورکن جے لینگر کے ساتھ مل کرانسانی لاشوں کی ہڈیوں کو اکٹھا کرنا

  شروع کیا۔  اور 18 سال 1794-1776تک وہ ہڈیاں اور ڈھانچے اور جمع کرتے رہے اور انکی صفائی کرتے رہےاور انہیں چرچ میں اکٹھے 

کرتے رہے۔

 اس چھوٹے، باروک چرچ کی دیواریں تین ہزار کھوپڑیوں سے بھری ہوئی ہیں، اور تہہ خانے میں مزید 21 ہزار لوگوں کی ہڈیاں بھی موجود ہیں۔ 

 پادری ٹوماسیک سمیت چیپل بنانے والے لوگوں کی کھوپڑیاں عمارت کے بیچ میں اور قربان گاہ پر 1804 میں رکھی گئی تھیں۔ اندر کھوپڑیوں اور

 ڈھانچوں کے ساتھ نقش و نگار ہیں جن پر لاطینی تحریریں ہیں جن پر لکھا ہے "مردہ سے اٹھنا" اور " فیصلے کے لیے آنا" چرچ کے اندر تین زبانوں 

(پولش، چیک اور جرمن) میں دستیاب ریکارڈنگ چیپل کی تاریخ کی وضاحت کرتی ہے۔

دوسری جنگ عظیم کے دوران، پولینڈ پر جرمن قبضے کے نتیجے میں سکل چیپل کو نظر انداز کیا گیا۔ تاہم، 1945 میں جنگ کے خاتمے کے بعد،

 رضاکاروں کے ایک گروپ نے چیپل کو اس کی سابقہ شان میں بحال کرنے کے لیے خود کو وقف کر دیا۔ ان کی کوششیں رنگ لائیں، 

اورکھوپڑیوں والے چرچ کو جلد ہی کامیابی کے ساتھ بحال کر دیا گیا۔


 

 

 


Post a Comment

0 Comments