پاکستان تاریخ کا ایک ایسا ملک ہے جو ستر سال سے بحران کا شکار ہے اور اسے کسی نے باہر سے مہم جوئی کر کے تباہ نہیں کیا بلکہ اسکو گھر کے اندر سے ہی
آگ لگا کر بے دردی سے تباہ کیا گیا اور پھر کوئی سبق بھی حاصل نہیں کیا گیا اور مزید بربادی ہی نظر آتی ہے۔ دنیا میں ایسی اقوام بھی موجود ہیں جو
برسوں سے غیر ملکی حملوں اور خانہ جنگی کا شکار رہی ہیں پر ان کی حالت بھی پاکستان کی معیشت سے کئی گنا بہتر ہے۔ ایک چھوٹی سی مثال سے آپ
پاکستانی کرنسی کی بے وقعتی اور اسکی عوام کی تکلیف کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ سام سنگ کا ایس 23 پلس جدید ترین انڈرائیڈ موبائل فون ہےجس کی
پاکستان میں قیمت 560000 روپے ہے جبکہ یہی موبائل افغانستان میں 125000 افغانی اور بھارت میں صرف 125000 روپے کا ہے۔
ڈالر کی گراوٹ اور ٹیکسوں کی بھرمار نے پاکستان کی عوام کا نہ صرف بھرکس نکال دیا ہے بلکہ زندگی بھی تنگ کر کے رکھ دی ہے۔ مثال کے طور پر
اگر ایک آدمی کی تنخواہ 2022 میں ا یک لاکھ روپے تھی اور تب ڈالر 150 روپے کا تھا تو تب اسکی انکم 667 ڈالر تھی اور اشیا کی قیمتیں آج کی
قیمتوں سے 47 فیصد کم تھیں۔آج مئی 2023 میں ایک لاکھ کمانے والے کی انکم 348 ڈالر رہ گئی ہے اور اشیا کی قیمتوں میں 47 فیصد اضافہ ہو گیا
ہے۔ یعنی ایک عام آدمی کے ساتھ ڈبل ظلم اور زیادتی ہوئی ہے جسکا ارباب اختیار کو زرا برابر احساس نہیں ہے۔
نجانے یہ ملک کب بحرا ن سے نکلے گا اور کب اس ملک کو مخلص اشرافیہ میسر ہوگی جو اس ملک کے عوام کا سوچے گی۔ ہم بس دعا ہی کر سکتے ہیں۔
0 Comments