ان کے کردار کی تصویر تیزی سے وائرل ہو گئی، بالی ووڈ کے مداحوں کی جانب سے اسے زبردست پذیرائی ملی جو ان کی تبدیلی سے حیران رہ گئے۔
تاہم، فلم کے لیےایسا روپ دھارنا ایک وقت طلب عمل تھا، جس کو حتمی شکل دینے میں فلم کی ٹیم کو تقریباً چھ ماہ لگے۔ سنجے ساہا کے ساتھ
فلم کے پروڈیوسروں میں سے ایک رادھیکا نندا نے ابتدائی مراحل کے دوران درپیش چیلنجوں کے بارے میں اظہار کیا۔ انہوں نے انکشاف کیا
کہ نوازالدین کو ساڑھی بنانے میں ابتدائی طور پر تقریباً 30 منٹ لگے، اور اس کے پورے روپ کو مکمل کرنے میں تقریباً تین گھنٹے درکار تھے۔
نندا نے مزید وضاحت کی کہ نوازالدین نے پہلے کبھی ساڑھی نہیں پہنی تھی، اور اسی ساڑھی میں ملبوس شکل کو برقرار رکھتے ہوئے انہیں
گھنٹوں شوٹنگ کرنی پڑتی تھی۔ کردار کی صداقت کو بڑھانے کے لیے مصنوعی اعضاء بھی استعمال کیے گئے، لیکن ٹیم کا مقصد ظاہری شکل
کو ہر ممکن حد تک قدرتی رکھنا تھا۔ نندا نے کہا، صدیقی نے پہلی بار ساڑھی پہنی تھی۔ وہ ایک ہی ساڑھی کے انداز میں گھنٹوں شوٹنگ کرتے
تھے۔ ہم نے اس عمل میں مصنوعی اشیاء کا بھی استعمال کیا لیکن خیال یہ تھا کہ نظر کو جتنا ممکن ہو سکے قدرتی رکھا جائے۔"
اس نے مزید کہا، "ہم نے پوری شوٹنگ کے دوران تقریباً 80 ساڑیاں استعمال کیں۔ صدیقی پہلی بار آئینے میں خود کو دیکھ کر بہت مضطرب ہوئے
کیونکہ انہوں نے خود کو ایسا کبھی نہیں دیکھا تھا، جس سے انہیں اپنے کردار کو قریب سے محسوس کرنے میں مدد ملی۔ .وہ سمجھ گیا کہ ایک عورت
کے لیے ہر روز اٹھنا، اس لباس میں گھر کے کام کرنا کتنا مشکل ہوتا ہے۔ ہمیں کئی میک اپ آرٹسٹوں سے گزرنے کے بعد لگ بھگ چھ مہینے لگے۔
رپورٹ کے مطابق ہڈی ایک چھوٹے شہر کے لڑکے ہری کی کہانی کے گرد گھومتی ہے جو ایک عورت بننے کی خواہش رکھتا ہے۔ یہ فلم ہندوستانی
ٹرانس جینڈرز کی تاریخ اور تجربات کو بیان کرتی ہے۔ ہندوستانی خبر رساں اداروں کے مطابق، یہ جون کے آخر تک ریلیز ہونے والی ہے۔
تاہم، آئی ایم ڈی بی کے مطابق، یہ 15 جولائی 2023 کو ریلیز ہونے والی ہے۔
0 Comments