Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

خواب ٹوٹ گئے


بانو اپنے سر پر دودھ کی بالٹی لیے بازار جا رہی تھی۔ وہ یہ دودھ بازار فروخت کرنے جا رہی تھی۔ راستے میں اچانک اس کے دماغ میں آیا کہ دودھ
 
 فروخت کرکے جو پیسے ملیں گے  وہ اس رقم کا کیا کرے گی؟ میں چاچا بشیر سے سے کچھ مرغیاں خریدوں گی، اور وہ ہر صبح انڈے دیں گی، جو میں
 
 چاچا کریانے والے کو بیچ دیا کروں گی۔ بانو چلتے چلتے دل ہی دل میں سوچ رہی تھی۔ ان انڈوں کی فروخت سے ملنے والے پیسوں سے میں اپنے لیے
 
 ایک نیا لباس اور جوتی خرید لوں گی ۔ کتنا عرصہ ہو گیا میں نے کوئی نیا لباس نہیں پہنا۔ بانو دل ہی دل میں خوش ہو رہی تھی ۔ جب میں نیا لباس پہن
 
 کر باغ میں جاوں گی تو تمام سہیلیاں مجھ سے جلیں گی۔ اسی سوچ میں چلتے چلتے بانو کو ٹھوکر لگی اور دودھ کی بالٹی گر گئی اور سارا دودھ بہہ گیا۔

کہانی کا مفہوم یہ ہے کہ اپنی مرغیوں کو انڈوں سے باہر نکلنے کے بعد ہی گنیں۔ یعنی خیالی پلاو پکانے سے گریز کریں ۔

Post a Comment

0 Comments