Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

نومبر میں پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں کمی

 


پاکستان آٹو مینیوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے مطابق، نومبر 2023 میں پاکستان میں کل 4875 گاڑیاں فروخت ہوئیں، جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 68 فیصد کم ہے۔ اس میں مقامی سطح پر تیار کردہ گاڑیاں اور درآمدی گاڑیاں دونوں شامل ہیں۔

مقامی سطح پر تیار کردہ گاڑیوں کی فروخت میں 66 فیصد کمی آئی اور یہ 2,940 یونٹس رہ گئی۔ درآمدی گاڑیوں کی فروخت میں 69 فیصد کمی آئی اور یہ 3,790 یونٹس رہ گئی۔

گاڑیوں کی فروخت میں کمی کی بڑی وجہ مہنگائی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ اس کے علاوہ، شرح سود میں اضافے اور افراط زر کے باعث بھی گاڑیاں خریدنے کی صلاحیت کم ہو گئی ہے۔

جبکہ بھارت میں صرف دہلی میں اس دوران تقریبااٹھارہ ہزار گاڑیاں فروخت ہوئیں۔

پاکستان آٹوموبائل مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن  کے جاری کردہ ایک حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، رواں مالی سال 2023-24 کے پہلے چار مہینوں کے دوران کاروں کی فروخت میں گزشتہ سال کے اسی مہینوں کے مقابلے میں 47.4 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق، زیر جائزہ مہینوں کے دوران 20,871 کاریں فروخت ہوئیں جو کہ گزشتہ سال کے اسی مہینوں میں 39,700 یونٹس تھیں۔

بریک اپ کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ جولائی تا اکتوبر 2022-23 کے دوران 6,416 یونٹس کی فروخت کے مقابلے میں جولائی تا اکتوبر 2023-24 کے دوران ہونڈا سوک اور سٹی کے 2,239 یونٹس فروخت ہوئے۔

ٹویوٹا کرولا اور یارِس کی کاروں کی فروخت میں بھی 51 فیصد کمی واقع ہوئی کیونکہ یہ پچھلے سال کے 8,253 یونٹس سے کم ہو کر 4,032 یونٹس رہ گئی۔

سوزوکی سوئفٹ کی فروخت میں بھی 55 فیصد کمی واقع ہوئی کیونکہ اس کی فروخت گزشتہ سال 3,466 یونٹس سے کم ہو کر 1,576 یونٹس رہ گئی۔

سوزوکی کلٹس کی فروخت رواں سال کے پہلے چار مہینوں کے دوران کم ہو کر 1,142 یونٹس رہ گئی جبکہ گزشتہ سال ان ہی مہینوں کے دوران 2,952 یونٹس کی فروخت ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ سوزوکی ویگن آر کی فروخت بھی گزشتہ سال کے 2,181 یونٹس سے کم ہو کر 1,160 یونٹس رہ گئی۔

 

Post a Comment

0 Comments