رانا بھگوان داس ایک پاکستانی ہندو جج تھے جو سپریم کورٹ آف پاکستان کے جج اور قائم مقام چیف جسٹس رہے۔ وہ 20 دسمبر 1942 کو سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے جامعہ سندھ سے قانون کی تعلیم حاصل کی۔
رانا بھگوان داس نے اپنے پیشہ ورانہ کیریئر کا آغاز ایک وکیل کے طور پر کیا۔ وہ 1965 میں بار کونسل میں شامل ہوئے اور 1967 میں عدلیہ میں شامل ہوئے۔ انہوں نے کئی سال سیشن جج کے طور پر فرائض انجام دیے۔ 1994 میں انہیں سندھ ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔
2000 میں رانا بھگوان داس کو سپریم کورٹ کا جج مقرر کیا گیا۔ وہ 9 مارچ 2007 کو جسٹس افتخار چوہدری کی معزولی کے بعد قائم مقام چیف جسٹس مقرر ہوئے۔ تاہم، وہ اس عہدے پر زیادہ عرصے تک قائم نہ رہ سکے اور 12 مارچ 2007 کو انہیں بھی معزول کر دیا گیا۔
رانا بھگوان داس کی عدلیہ کے لیے خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ ایک منصفانہ اور غیر جانبدار جج تھے جنہوں نے ہمیشہ قانون کے مطابق فیصلے دیے۔ وہ عدلیہ کی آزادی اور وقار کے لیے ایک مضبوط آواز تھے۔
رانا بھگوان داس 23 فروری 2015 کو کراچی میں انتقال کر گئے۔ ان کی وفات ایک قومی نقصان تھی۔
رانا بھگوان داس کے کارناموں میں شامل ہیں:
- وہ پہلے ہندو اور دوسرے غیر مسلم جج تھے جو سپریم کورٹ کے جج کے عہدے پر فائز رہے۔
- وہ عدلیہ کی آزادی اور وقار کے لیے ایک مضبوط آواز تھے۔
- انہوں نے ہمیشہ قانون کے مطابق فیصلے دیے۔
رانا بھگوان داس کی یاد ہمیشہ زندہ رہے گی۔ وہ ایک عظیم جج اور ایک روشن خیال انسان تھے۔
0 Comments