Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والا سلوان مومیکا لقمہ اجل


 

آخر کار قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والا مردو اپنے انجام کو پہنا۔

سلوان مومیکا، جو اسلام کے خلاف اشتعال انگیز اقدامات کے لیے بدنام تھا، مبینہ طور پر ناروے میں اپنی رہائش گاہ پر مردہ پایا گیا۔ عراقی نژاد مومیکا  قرآن پاک کی بے حرمتی کی وجہ سے دنیا بھر میں بدنام تھا۔

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کے مطابق 37 سالہ سلوان مومیکا کی بے جان لاش ناروے میں ان کی رہائش گاہ سے برآمد ہوئی۔ اس کی موت کے ارد گرد کے حالات اسرار میں ڈوبے ہوئے ہیں، کیونکہ ابتدائی تحقیقات موت کی وجہ کا پتہ لگانے میں ناکام رہی ہیں۔

ریڈیو جنیوا، ایک ممتاز میڈیا آؤٹ لیٹ نے ابتدائی طور پر مومیکا کے بے وقت انتقال کی خبر کو ایک ٹویٹ کے ذریعے بریک کیا جس نے بہت زیادہ توجہ حاصل کی۔ تاہم، ٹویٹ کو بعد میں ہٹا دیا گیا تھا، عوام کو غیر یقینی صورتحال میں چھوڑ دیا گیا تھا. ریڈیو جنیوا نے تب سے رپورٹس کی صداقت کی تصدیق کے لیے اپنے عزم کا اعلان کیا ہے،تب سے قیاس آرائیاں جاری ہیں۔

سلوان مومیکا کا بدنامی کا سفر اس وقت شروع ہوا جب وہ 2018 میں عراق سے فرار ہو کر سویڈن چلا گیا، اور بالآخر اسے 2021 میں رہائش دی گئی، تاہم، جون 2023 میں ایک مسجد کے باہر قرآن پاک کے صفحات کو جلانے سمیت ان کے متنازعہ اقدامات نے غم و غصے کو جنم دیا۔ اور سویڈش حکام کی طرف سے اس کی پناہ کی درخواست کو مسترد کرنے کا باعث بنی۔ نتیجتاً، مومیکا گزشتہ ماہ ہی ناروے منتقل ہوگئیں۔

 سال 2023میں عید کی تقریبات کے دوران سٹاک ہوم کی سب سے بڑی مسجد کے باہر قرآن پاک کی بے حرمتی  جیسی حرکات کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی ۔
 

Post a Comment

0 Comments