سپریم کورٹ نے پیر کواسلام آباد ہائی کورٹ کے چھ ججوں کی طرف سے عدالتی کاموں میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مداخلت سے متعلق لکھے گئے خط کا ازخود نوٹس لے لیا۔
اسلام آباد کی پرنسپل رجسٹری میں دستیاب تمام ججز بدھ کو صبح 11:30 بجے درخواست کی سماعت کریں گے۔
چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس یحییٰ آفریدی، جسٹس جمال خان مندوخیل، جسٹس اطہر من اللہ، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان پر مشتمل سات رکنی لارجر بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔ .
معلوم ہوا ہے کہ کمیٹی کے چیئرمین ہونے کے ناطے چیف جسٹس عیسیٰ نے ازخود نوٹس لینے کی تجویز دی جب کہ کمیٹی کے ارکان جسٹس سید منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے ان کی تجویز کی تائید کی۔
یہ اقدام وفاقی حکومت کی جانب سے سابق چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی کو ایک انکوائری کمیشن کا سربراہ مقرر کرنے کے چند دن بعد سامنے آیا ہے جسےاسلام آباد ہائی کورٹ کے معاملات میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کی مداخلت کے الزامات کی تحقیقات کا کام سونپا گیا تھا۔
تحقیقاتی ادارے کے قیام کی منظوری اور جیلانی کو اس کا سربراہ نامزد کرنے کا فیصلہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔
0 Comments