Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

اسی کا نام محبت ۔ ایک خوبصورت داستان



سارہ  زنگ آلود لوہے کے گیٹ  سے عمارت کے اندر ڈاخل ہوئی۔ اسے عجیب سی گھبراہٹ ہو رہی تھی۔۔ جیسے ہی اس نے بوسیدہ عمارت کے ساتھ ساتھ وسیع میدانوں پر قدم رکھا، شاہانہ نوآبادیاتی ڈھانچہ اس کے سامنے کسی خستہ پینٹنگ کی طرح نمودار ہوا۔ اس نے حیرت سے سوچا کہ محبت، تعلق اور جدائی کی کتنی کہانیاں ان کائی زدہ دیواروں نے دیکھی ہوں گی۔ سارہ دالان میں داخل ہوئی اور آہستگی سے استقبالیہ کی طرف بڑھی۔ رجسٹر پر جلی حروف میں اولڈ ایج کیئر سنٹر لکھا ہوا تھا۔ وہ ایک مقامی این جی او کے لیے کام کرتی تھی، اور قصبے کے اولڈ ایج ہوم میں بطور رضاکار اس کا پہلا دن تھا۔

انتظار گاہ میں جب وہ اپنی جوائنگ کے لئے متعلقہ آفیسر کی آمد کا  انتظار کر رہی تھی، تو اسے اپنے کندھے پر  کسے کے ہاتھ کا ہلکا سا احساس  محسوس ہوا۔ اس نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو اس کے سامنے سترکی عمر کی  ایک باوقار عورت کھڑی تھی جس نے نہایت عمدہ لباس زیب تن کیا ہوا تھا ، جس کی بڑی بڑی خوبصورت آنکھوں میں ایک مسکراہٹ اور اسکی شخصیت سے  شفقت اور گرمجوشی جھلک رہی تھی۔

تمہاری  مسکراہٹ کتنی خوبصورت  ہے، کیا نام ہے تمہارا،اس خاتون نے کمزور آواز میں کہا۔ میرا نام سارہ ہے۔  سارہ کو اس خاتون سے ایک خاص لگاؤ محسوس ہونے لگا۔ وہ بالکل صحت مند اور خوش نظر آرہی تھی، لیکن اس کے چہرے پر ایک اداسی کی فضا بھی تھی۔ سارہ کو اس بوڑھی عورت سے مرجھائے ہوئے چمبیلی کے پھول اور بڑھاپے کی مہک آ رہی تھی۔
 

سارہ نے اسکی طرف دیکھتے ہوئے کہا ، "آپ کے بال  بھی آپکی انکھوں کی طرح خوبصورت ہیں۔ بوڑھی عورت نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میرے شوہر کو بھی میری آنکھیں اور بال بہت پسند ہیں۔  تم جانتی ہو،آج  میرے شوہر مجھے لینے آرہے ہیں۔ وہ مجھ سے بہت  محبت کرتا ہے۔ ہماری شادی کو 40 سال ہو چکے ہیں، اور پھر بھی وہ ہر روز میری تعریف کرتے ہے۔ آج میں نے اس کی پسندیدہ سویٹ ڈش بھی تیار کی ہے۔ یہ اُس کے لیے کتنی خوشگوار حیرت کی بات ہوگی!‘‘ بوڑھی عورت نے تقریباً ایک ہی سانس میں جواب دیا۔

سارہ کو ایک  خوشی کا احساس ہوا۔ اسے اس طرح کی جگہ پر اس طرح کی محبت اور عزم کا مشاہدہ کرنے کی توقع نہیں تھی۔

تبھی ایک نرس  بوڑھی خاتون کو دوائیاں دینے آ گئی۔ خاتون کو  ڈاکٹر کے چیمبر میں لے جانے کے بعد، وہ کچھ کاغذات لینے واپس آئی۔ پریشان ہو کر سارہ نے اس سے خاتون اور اس کے شوہر کے بارے میں پوچھا۔

سارہ نے جو کچھ  سنا اس نے اسے دہلا دیا۔ بوڑھی خاتون الزائمر کی مریضہ تھی اور تین سال قبل اپنے شوہر کو ایک مہلک کار حادثے میں کھو چکی تھی۔ اسے موقع سے بچا کر اس اولڈ ایج ہوم میں لایا گیا اور اس دن کے بعد سے وہ کپڑے پہن کر کسی ایسے شخص کا انتظار کرتی ہے جو کبھی واپس نہ آئے گا۔ لیکن اس کا دل  اسکی امید کبھی نہیں ہاری۔ اس کا شوہر اس کی یادوں میں رہتا تھا، اس کی رہنمائی کرتا تھا، اور اسے ہر روز زندگی میں آگے بڑھنے کا  حوصلہ دیتا تھا۔ شائید اسی کا نام محبت ہے جو مرنے کے بعد بھی زندہ رہتی ہے۔

Post a Comment

0 Comments