Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

اک بغل میں چاند ہوگا اک بغل میں روٹیاں

ek  bagal me chand hoga

اک بغل میں چاند ہوگا اک بغل میں روٹیاں
اک بغل میں نیند ہو گی اک بغل میں لوریاں
ہم چاند پہ روٹی کی چادر ڈال کر سو جائیں گے
اور نیند سے کہہ دیں گے لوری کل سنانے آئیں گے

اک بغل میں کھنکهناتی سیپیاں ہوجائیں گی
اک بغل میں کچھ رلاتی سسکیاں ہوجائیں گی
ہم سیپیوں میں بھر کے سارے تارے چھو کے آئیں گے
اور سسکیوں کو گدگدی کر کر کے یوں بہلائیں گے

اماں تیری سسکیوں پہ کوئی رونے آئے گا
غم نہ کر جو آئے گا وہ پھر کبھی نہ جائے گا
یاد رکھ پر کوئی انہونی نہیں تو لائے گی
لائے گی تو پھر کہانی اور کچھ ہو جائے گی

ہونی اور انہونی کی پرواہ کسے ہے میری جاں
حد سے زیادہ یہی ہوگا کہ یہیں مر جائیں گے
ہم موت کو سپنا بتا کر اٹھ کھڑے ہوں گے یہیں
اور ہونی کو ٹھینگا دکھا کر کھلکھلاتے جائیں گے

 

احمد فراز کی شاعری کے لئے کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments