Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

بادل یوں گرجتا ہے ڈر کچھ ایسا لگتا ہے


۔فلم،بیتاب(1983)گلوکار،لتا،شبیر کُمارموسیقار،آر۔ڈی برمن۔نغمہ 
نِگار،آنند بخشی۔
🌧️🌧️🌧️🌧️
بادل یوں گرجتا ہے
ڈر کچھ ایسا لگتا ہے
چمک  چمک کے لپک کے 
 پہ بجلی ہم پہ گر جائے گی

باہر بھی طوفان اندر بھی طوفان
بیچ میں دو طوفانوں کے یہ شیشے کا مکاں
ایسے دل دھڑکتا ہے ڈر کچھ ایسا لگتا ہے
چمک چمک کے لپک کے یہ بجلی ہم پہ گر جائے گی
یہ دیوانی شام یہ طوفانی شام
آگ برستی ہے ساون میں پانی کاہے نام
بس کچھ بھی ہو سکتا ہے ڈر کچھ ایسا لگتا ہے 
چمک چمک کے لپک کے یہ بجلی ہم پہ گر جائے گی
توبہ حسن یار  دلے رنگ ہزار 
شرم کبھی آتی ہے اور کبھی آتا ہے پیار
دیکھیں کون ٹھہرتا ہے ڈر کچھ ایسا لگتا ہے
چمک چمک کے لپک کے یہ بجلی ہم پہ گر جائے گی

تم بیٹھو اس پار ہم بیٹھیں اس پار
او اپنے بیچ بنا لیں ہم کوئی دیوار
دل پھر بھی مل سکتا ہے ڈر کچھ ایسا لگتا ہے
چمک چمک کے لپک کے یہ بجلی ہم پہ گر جائے گی
بادل یوں گرجتا ہے ڈر کچھ ایسا لگتا ہے

Post a Comment

0 Comments