سال 1981 میں ریلیز ہونے والی سپر ہٹ فلم سلسلہ کا یہ سدابہار گیت جاوید اختر نے لکھا اور لتا منگیشکر اور کشور کمار نے گایا تھا۔ اس گانے کوامیتابھ بچن اور ریکھا پر فلمایا گیا اور اس گیت کو پھولوں کی سرزمین ہالینڈ میں
فلمایا گیا تھا۔
فلمایا گیا تھا۔
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
یہ گلہ ہے آپ کی نگاہوں سے
پھول بھی ہوں درمیاں تو فاصلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
میری سانسوں میں بسی خوشبو تیری
یہ ترے پیار کی ہے جادوگری
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
دھڑکنوں میں تیرے گیت ہیں ملے ہوئے
کیا کہوں کہ شرم سے ہیں لب سلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
پھول بھی ہوں درمیاں تو فاصلے ہوئے
میرا دل ہے تیری پناہوں میں
آچھپا لوں تجھے میں بانہوں میں
تیری تصویر ہے نگاہوں میں
دور تک ہے روشنی راہوں میں
کل اگر نہ روشنی کے قافلے ہوئے
پیارکے ہیں ہزار دیپ جلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
یہ گلہ ہے آپ کی نگاہوں سے
پھول بھی ہوں درمیاں تو فاصلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
یہ گلہ ہے آپ کی نگاہوں سے
پھول بھی ہوں درمیاں تو فاصلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
میری سانسوں میں بسی خوشبو تیری
یہ ترے پیار کی ہے جادوگری
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
دھڑکنوں میں تیرے گیت ہیں ملے ہوئے
کیا کہوں کہ شرم سے ہیں لب سلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
پھول بھی ہوں درمیاں تو فاصلے ہوئے
میرا دل ہے تیری پناہوں میں
آچھپا لوں تجھے میں بانہوں میں
تیری تصویر ہے نگاہوں میں
دور تک ہے روشنی راہوں میں
کل اگر نہ روشنی کے قافلے ہوئے
پیارکے ہیں ہزار دیپ جلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
یہ گلہ ہے آپ کی نگاہوں سے
پھول بھی ہوں درمیاں تو فاصلے ہوئے
دیکھا ایک خواب تو یہ سلسلے ہوئے
دور تک نگاہوں میں ہیں گل کھلے ہوئے
جاوید اختر
0 Comments