Umar Guzre gi Imtehan ma kia
dagh hi den ge mujh ko dan ma kia
جون ایلیا کی شاعری💗 جون ایلیا کی غزلیں💓جون ایلیا کی سوانحہ حیات💓 بارش پر شاعری💓 بے وفائی پر شاعری💓 محبت پر شاعری💓 روحانی شاعری💓 رومانوی شاعری💓 دھوکے پر شاعری
جون ایلیا کی مشہور غزل
🌹🌹🌹
عمر گزرے گی امتحان میں کیا
داغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا
میری ہر بات بے اثر ہی رہی
نقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا
مجھ کو تو کوئی ٹوکتا بھی نہیں
یہی ہوتا ہے خاندان میں کیا
اپنی محرومیاں چھپاتے ہیں
ہم غریبوں کی آن بان میں کیا
خود کو جانا جدا زمانے سے
آ گیا تھا مرے گمان میں کیا
شام ہی سے دکان دید ہے بند
نہیں نقصان تک دکان میں کیا
اے مرے صبح و شام دل کی شفق
تو نہاتی ہے اب بھی بان میں کیا
بولتے کیوں نہیں مرے حق میں
آبلے پڑ گئے زبان میں کیا
خامشی کہہ رہی ہے کان میں کیا
آ رہا ہے مرے گمان میں کیا
دل کہ آتے ہیں جس کو دھیان بہت
خود بھی آتا ہے اپنے دھیان میں کیا
وہ ملے تو یہ پوچھنا ہے مجھے
اب بھی ہوں میں تری امان میں کیا
یوں جو تکتا ہے آسمان کو تو
کوئی رہتا ہے آسمان میں کیا
ہے نسیم بہار گرد آلود
خاک اڑتی ہے اس مکان میں کی
ایہ مجھے چین کیوں نہیں پڑتا
ایک ہی شخص تھا جہان میں کیا
💚💚💚
0 Comments