Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا . اس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں تھا . کوئی ٹھہرا ہو جو لوگوں کے مقابل تو بتاؤ. وہ کہاں ہیں کہ جنہیں ناز بہت اپنے تئیں تھا

 habib jalib poetry, habib jalib ghazal




تم سے پہلے وہ جو اک شخص یہاں تخت نشیں تھا

اس کو بھی اپنے خدا ہونے پہ اتنا ہی یقیں تھا


کوئی ٹھہرا ہو جو لوگوں کے مقابل تو بتاؤ

وہ کہاں ہیں کہ جنہیں ناز بہت اپنے تئیں تھا


آج سوئے ہیں تہ خاک نہ جانے یہاں کتنے

کوئی شعلہ کوئی شبنم کوئی مہتاب جبیں تھا


اب وہ پھرتے ہیں اسی شہر میں تنہا لیے دل کو

اک زمانے میں مزاج ان کا سر عرش بریں تھا


چھوڑنا گھر کا ہمیں یاد ہے جالبؔ نہیں بھولے

تھا وطن ذہن میں اپنے کوئی زنداں تو نہیں تھا

 

 

Post a Comment

0 Comments