او ایس ٹی : اے عشق جنوں
ڈرامہ: اے عشق جون 2024
گلوکار: فرحان سعید اور ایڈرین ڈیوڈ
موسیقی: ایڈرین ڈیوڈ ایمانوئل
بول: سمیع خان
ڈائریکٹر: قاسم علی مرید
میوزک لیبل: اے آر وائی ڈیجیٹل
-------------------
ہے کشمکش یا من کی خلش ہے۔
کسے کسی کو کوئی بھولا دے
ایک ہی دفا وو اپنے دل کی سنا دے
یا تو ہسا دے یا پھر سے رولا دے ۔
یو لوٹ آنا یا لوٹ جانا
عشق نبھا یا عشق جڑ سے مٹا دے
یارا وے یارا وے
عشق جزا ہے تو پھر کیوں سزا دے
عشق جزا ہے تو پھر کیوں سزا دے
یارا وے یارا وے
خود ہی بنے عشق خود ہی مٹا دے
عشق جزا ہے تو پھر کیوں سزا
میں ویکھا میرا یار نہ دیکھے۔
جی میں نہ دیکھا تو ویکھے
پر ایڈے وقت کتھے لے آوا
میرے کھنڈ دے وچ وو دیکھے۔
ماہی تیری اندر رہدا
تینو ایوی پین پولیکھا۔
یار فریدہ بوہے یار دے
پاویں او ویکھے یا نہ ویکھے
ہم. وو گھر اکیلی
آج اس گھڑی میں
بیتا ہوا پل کوئی دیکھا دے
نہ تیرے بس میں نہ میرے بس میں
ہے کسے بس میں کوئی بتا دے
بن کچھ کہتے ہیں سب کچھ بتانا
یا پوچھ لے اشک سارے بہادے۔
یارا وے یارا وے
عشق جزا ہے تو پھر کیوں سزا دے
عشق جزا ہے تو پھر کیوں سزا دے
یارا وے یارا وے
خود ہی بنے عشق خود ہی مٹا دے
عشق جزا ہے تو پھر کیوں سزا
کیوں باجا ہر سوچ پہ پہرہ رہے
کیوں خوامخواہ تیرے لفظ ٹھہرے رہے
آنکھیں بنے دل کی زبان
آ توڑے دے خاموشیاں خا موشیاں
مٹا دے
یارا وے یارا وے
عشق جزا ہے تو پھر کیوں سزا دے
عشق جزا ہے تو پھر کیوں سزا دے
یارا وے یارا وے
خود ہی بنے عشق خود ہی مٹا دے
عشق جزا ہے تو پھر کیوں سزا
تحریر: سمیع خان
0 Comments