اندوری نے 40-45 سال تک مشاعرہ محفلوں میں پرفارم کیا۔ انہوں نے شاعری سنانے کے لیے بین الاقوامی سطح پر سفر کیا۔ انہوں نے ہندوستان کے تقریباً تمام اضلاع میں شاعرانہ سمپوزیم میں شرکت کی اور متعدد بار امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، کینیڈا، سنگاپور، ماریشس، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت، قطر، بحرین، عمان، پاکستان، بنگلہ دیش، نیپال وغیرہ کا سفر کیا۔
کرونا وبا کے دوران 10 اگست 2020 کو انکا کرونا کا ٹیسٹ مثبت آیا، اور انہیں اندور، مدھیہ پردیش کے اروبندو ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ایک دن بعد 11 اگست 2020 کو دل کا دورہ پڑنے سے ان کا انتقال ہوگیا۔
اندوری کو کپل شرما شو میں دو بار مہمان کے طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ سب سے پہلے، 1 جولائی 2017 کو کمار وشواس اور شبینہ جی کے ساتھ سیزن 1 کا ایپیسوڈ؛ اور دوسری بار اشوک چکردھر کے ساتھ 21 جولائی 2019 کو سیزن 2 کے ایپیسوڈ میں۔ اندوری کو بھی شو میں مدعو کیا گیا تھا واہ! واہ! کیا بات ہے! SAB TV پر۔
ان کا گیت بلاتی ہے مگر جانے کا نہیں وائرل ہوا اور 2020 ویلنٹائن ویک کے دوران فیس بک، ٹویٹر اور انسٹاگرام پر ٹرینڈ ہونے لگا۔ لوگوں نے اس جملے کو میم کے طور پر استعمال کرنا شروع کر دیا۔ ایک اور مقبول شعر، کسی کے باپ کا ہندوستان تھوڑی ہے، سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
سال 2016 میں انکی کتاب میرے بعد کو دہلی میں آکسفورڈ بک اسٹور پر ریلیز کیا گیا۔ یہ کتاب ان کی غزلوں اور شاعری کا مجموعہ ہے۔
راحت اندوری نے 27 مئی 1986 کو سیما راحت سے شادی کی۔ جوڑے کی ایک بیٹی شبیل اور دو بیٹے فیصل راحت اور ستلج راحت ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے 1988 میں اردو اور ہندی زبان کی شاعرہ انجم رہبر سے شادی کی اور 1993 میں دونوں کی علیحدگی ہوگئی۔
0 Comments