ماہنور بلوچ ایک امریکی نژاد کینیڈین پاکستانی اداکارہ، فلم ڈائریکٹر اور سابق ماڈل ہیں۔ بلوچ نے 1993 میں پی ٹی وی پر نشر ہونے والے ڈرامہ سیریل ماروی سے ٹیلی ویژن کی شروعات کی۔ وہ اکثر ناقدین کی طرف سے ان کی فٹنس اور اسکرین پر کم عمر نظر آنے کی وجہ سے تعریف کی جاتی ہیں۔
بلوچ پاکستان میں معروف برانڈ ناموں کے ٹی وی اشتہارات میں نظر آئے۔ 1993 میں، انہوں نے پی ٹی وی ڈرامہ سیریل ماروی سے اپنی اداکاری کا آغاز کیا جس کی ہدایت کاری سلطانہ صدیقی نے کی تھی۔ ان کی اگلی سیریز دسرہ آسمان تھی۔ اس سیریل میں انہوں نے عابد علی کی بیٹی کا کردار نبھایا۔
2000 میں ماہنور بلوچ نے اپنے ڈرامہ سیریل کی ہدایت کاری اور پروڈیوس کرنا شروع کیا۔ بطور ڈائریکٹر ان کا پہلا سیریل لامھے تھا۔ بعد ازاں انہوں نے ایک اور ٹیلی ویژن سیریز پتجھار کی چائوں کی ہدایت کاری کی۔
2012 میں، انہوں نے پی ٹی وی ڈرامہ سیریز تلفی میں اپنے کردار کے لیے بہترین اداکارہ کا لکس اسٹائل ایوارڈ جیتا تھا۔ وہ جیو ٹی وی کے عید کے خصوصی ڈرامے کم آن ہم دم (2013) میں شریک اداکار محب مرزا کی اہلیہ کے طور پر نظر آئیں۔ بعد میں وہ پاکستانی فلم میں ہوں شاہد آفریدی (2013) میں خاتون مرکزی کردار کے طور پر نظر آئیں۔ اس کردار کے لیے، اس نے متھیرا اور ہمایوں سعید کے ساتھ ایک آئٹم سانگ تیری ہی کامی فلمایا ہے، جس کی ہدایت کاری ثاقب ملک نے کی ہے اور اسے شانی اور کامی نے پروڈیوس کیا ہے۔
2013 میں، بلوچ نے ہالی ووڈ میں پہلی بار ٹورن میں مریم کا کردار ادا کیا، ایک ماں جس کا نوعمر بیٹا ایک مضافاتی مال میں ایک دھماکے میں مارا گیا تھا۔
ماہ نور بلوچ نے 1986 میں حامد صدیقی سے شادی کی۔ اس وقت انکی عمر15 سال اور انکے شوہر کی عمر 18 سال تھی۔ انکی ایک بیٹی لیلی ہے جو شادی شدہ ہے ۔
ماہ نور بلوچ اکثر متنازعہ بیانات کی وجہ سے بھی خبروں کی زینت بنی رہتی ہیں۔ ایک پروگرام میں انہوں نے سپر سٹار شاہ رخ خان کے بارے میں کہا تھا کہ وہ اچھے اداکار ہیں ، بزنس مین ہیں پر انکی پرسنلٹی رومانٹک ہیرو والی نہیں ہے وہ ڈر مووی جیسے کریکٹر کے لئے بہترین ہیں۔
ایکٹریس بشری انصاری نے ایک انٹریو میں کہا کہ ماہ نور بہت خوبصورت ہیں مگران میں اداکاری کی کوئی صلاحیت نہیں ہےمگر ماہ نور بلوچ نے انکی بات پر کوئی ری ایکشن نہیں دیا کہا کہ وہ سینئر اداکارہ ہیں اور میں انکا احترام کرتی ہوں۔
ماہنور بلوچ وہ واحد اداکارہ ہیں جس کے فین باپ بھی تھااور اب انکے بیٹا بھی اور اس فین فاولنگ نے انکے لئے بہت پریشانیاں بھی پیدا کیں۔ ایک واقعے کاذکر کرتے ہوئے ماہ نور بلوچ نے بتایا کہ ایک بار ایک نفسیاتی فین ان کے پیچھے پڑ گیا اور وہ کہتا تھا کہ اسکا مجھ سے نکاح ہو چکا ہے اور کہتا تھا کہ جب نکاح ہو گیا تو پھر مانتی کیوں نہیں ہو وہ پھر وہ مجھے فولو کرنے لگا اور گھر تک پہنچ گیا تب مجھے پریشانی ہوئی اور میں نے اپنے شوہر کو بتایا۔ پھر میرے شوہر نے پولیس کو انفارم کیا اور بڑی مشکل سے جان چھوٹی وہ آخری دم تک اس بات پر قائم تھا کہ میری اس سے شادی ہوئی ہے۔ پولیس سے پٹائی کے باوجود وہ اپنے بات پر قائم رہا۔ جب بعد میں پولیس نے اسکی تفتیش کی تو پتہ چلا کہ وہ ایک ذہنی مریض تھا۔
پہلی محبت کے بارے میں بتاتے ہوئے ماہ نور بلوچ نے بتایا کہ 15 سال کی عمر میں شادی ہو گئی تو محبت کب اور کہاں ہونی تھی۔
0 Comments