Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

عورت اور شیطان




‏ایک عورت نے شیطان سے کہا: کیا تم اس شخص کو دیکھ رہے ہو جو درزی کا کام کرتا ہے؟
کیا تم اسے اپنی بیوی کو طلاق دینے کیلئے آمادہ کر سکتے ہو ؟ ۔۔۔۔
شیطان نے کہا ہاں ، یہ کون سا مشکل کام ھے۔ میں اسے آمادہ کر لوں گا۔

... تو شیطان درزی کے پاس گیا اور اسے مختلف سمتوں سے ورغلایا ۔۔۔۔
 لیکن درزی اپنی بیوی سے بیحد پیار کرتا تھا، لہذا وہ شیطان کی باتوں میں نہیں آیا اور اس نے اپنی بیوی کو طلاق دینے کے بارے میں سوچا تک نہیں۔
شیطان واپس آیا اور اس نے عورت کے سامنے ہار مان لی ۔

عورت نے کہا: اب دیکھو کیا ہوتا ہے!

وہ عورت درزی کے پاس گئی اور اس سے کہا کہ میرا بیٹا اپنی محبوبہ کو خوبصورت سوٹ گفٹ کرنا چاہتا ھے جس کیلئے مجھے کپڑے کا ایک خوبصورت ٹکڑا چاہیئے۔ درزی نے اسے ایک کپڑے کا ٹکڑا دے دیا۔

پھر وہ عورت درزی کے گھر گئی اور دروازہ کھٹکھٹایا تو درزی کی بیوی نے دروازہ کھول دیا تو عورت نے اس سے کہا میں آپ کے گھر میں حاجت کے لے آنا چاہتی ہوں۔

 تو درزی کی بیگم نے اس سے کہا , آ جاؤ.

 درزی کی بیوی باورچی خانے میں چیزیں لینے گئی
تو اس عورت نے وہ کپڑے کا ٹکڑا دروازے کے پیچھے رکھا اور باہر نکل آئی!

شام کو درزی اپنے گھر آیا اور اس نے کپڑے کا وہ ٹکڑا اپنے گھر میں دیکھا جو اس نے دن میں ایک عورت کو بیچا تھا تو اسے فوراً اس عورت کے بیٹے کی محبوبہ کے بارے میں بتائی ہوئی کہانی یاد آئی
 اسے اپنی بیوی کی بیوفائی پر شدید غصہ آیا اور اس نے اپنی بیوی سے بدکلامی کی اور بعدازاں اس نے اپنی بیوی کو گھر سے نکال دیا۔

شیطان کو واقعہ معلوم ہوا تو اس نے عورت سے کہا: تم کیسی عورت ہو ؟۔۔۔۔
عورت تو معصوم ہوتی ھے، تم تو مجھ سے بھی زیادہ شر دماغ رکھتی ہو

عورت نے کہا: انتظار کرو اور اب میرے اچھے اعمال بھی دیکھو
 
شیطان نے کہا: وہ کیسے؟

اگلے دن وہ عورت درزی کے پاس واپس آئی
 اور اسے بتایا کہ وہ کل جیسا ملتا جلتا مذید کپڑا چاہتی ھے
کیونکہ کل وہ ایک غریب عورت کے گھر نماز پڑھنے گئی تھی جہاں وہ کپڑا بھول گئی اور اسے کپڑے کی واپسی کیلئے اس خاتون کے گھر دوبارہ جانے میں شرم محسوس ہوئی !

یہ سب سننےکے بعد درزی کو اپنی بیوقوفی پر بیحد غصہ آیا
وہ فوراً اپنے سسرال گیا اور اپنی بیوی سے اپنی غلطی کی معافی مانگ کر اسے اپنے گھر واپس لے آیا۔

اب شیطان مینٹل ہسپتال میں ھے
انتہائی نگہداشت کا شعبہ ′′

کمرہ 1

Post a Comment

0 Comments