Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

ہما اکبر ایک شاندار اداکارہ

huma akbar family

ہما اکبر ایک پاکستانی اداکارہ ہیں۔ وہ اپنے وقت کی مقبول ترین اداکاراؤں میں سے ایک ہیں اور 1980 اور 1990 کی دہائی کی کامیاب ترین اداکارہ تھیں۔ وہ پی ٹی وی کی پروڈکشنز جیسے خلیج، شاہین، چھوٹی چھوٹی باتوں میں نظر آئیں اور کارواں میں اپنی اداکاری کے لیے چھٹے پی ٹی وی ایوارڈز میں بہترین اداکارہ کی نامزدگی حاصل کی۔

وہ 23 اکتوبر 1960 کو پاکستان میں کراچی، سندھ میں پیدا ہوئیں اور انہوں نے اپنی تعلیم کراچی یونیورسٹی سے مکمل کی۔ ہما کے والدین کی طلاق اس وقت ہو گئی جب وہ بہت چھوٹی تھی اور اس کی والدہ ایک سکول میں ملازمت کرتی تھیں۔

ہما کے والد جمال علی ہاشمی جسے جمیل کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، 1960 اور 1970 کی دہائیوں کے دوران پاکستان کے معروف فلمی اداکار تھے۔ انہوں نے فلم ساز (1969)، گھرناتا (1971) اور یہ امان (1971) میں اداکاری کی۔ بعد میں وہ ہندوستان چلے گئے وہاں انہوں نے ہندی سنیما میں کچھ فلموں میں کام کیا۔

ویکی پیڈیا کے مطابق وہ بھارتی اداکارہ تبو اور فرح کی سوتیلی بہن ہیں، دونوں بالی ووڈ اور ہندی سنیما کی مقبول اداکارہ ہیں۔
ہما اکبر کی شادی پاکستان کے نامور وکیل اور سیاستدان یحییٰ بختیار کے صاحبزادے کریم بختیار سے ہوئی۔ انہوں نے ان کے ساتھ ڈرامہ خلیج میں کام کیا اور وہ امریکہ میں ڈاکٹر ہیں اور اداکارہ زیبا بختیار کے بھائی ہیں اوراس طرح ہما اکبر اداکارہ زیبا بختیار کی بھابھی ہیں۔  ان کے دو بچے ہیں بعد میں وہ امریکہ چلے گئے۔ ہما کی خالہ سلطانہ ظفر بھی اداکارہ تھیں۔ اذان سمیع اداکارہ ہما اکبر کے بھتیجے ہیں۔

انہوں نے بطور اداکارہ اپنے کیریئر کا آغاز ڈرامہ شاہین سے کیا۔ پھر انہوں نے راشد منہاس کے سچے واقعات پر مبنی ڈرامہ نشان حیدر میں فرحت کے کردار میں مرینہ خان کے ساتھ کام کیا جس میں انہوں نے ان کی چھوٹی بہن رخسانہ کا کردار نبھایا۔

 سال 1985 میں انہوں نے آصف رضا میر اور بیگم خورشید مرزا کے ساتھ ڈرامہ چھوٹی چھوٹی باتوں میں کام کیا جسے حسینہ معین نے لکھا تھا۔ پھر اس نے ڈرامہ کاروان میں بطور سخن کام کیا جو روحی بانو کے ڈرامے میں کام کرنے سے انکار کے بعد سندھی لوک گلوکارہ فوزیہ سومرو کی زندگی پر مبنی تھا۔ سکھان کے کردار کے لیے انہیں 6ویں  پی ٹی وی ایوارڈز میں بہترین اداکارہ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

اس کے بعد انہوں نے طاہرہ واسطی، ساجد حسن اور ضیاء گورچانی کے ساتھ ڈرامہ خلیج میں کام کیا جس کی ہدایت کاری ساحرہ کاظمی نے کی اور یہ کہاں کی دوستی ہے میں راحت کاظمی اور ذہین طاہرہ کے ساتھ کام کیا جسے انور مقصود نے لکھا تھا۔

1990 میں اس نے عظمیٰ گیلانی کے ساتھ عیار فقیرنی کے ڈرامے بدلتے قالب میں کام کیا اور اس نے ایک کالج جانے والی لڑکی کا کردار کیا جو کوارٹرز میں رہتی ہے اور ساجد حسن اسے پسند کرتے ہیں اور ہمیشہ اپنی سائیکل پر اس کا پیچھا کرتے ہیں۔

 سال 2012 میں وہ ہم ٹی وی پر ڈرامہ ماتا جان ہے تو میں نظر آئیں اور انہوں نے یاسمین کا کردار ادا کیا جس میں عدیل حسین، ثروت گیلانی، صنم سعید، جنید خان اور احسن خان شامل تھے جو اسی نام کے ناول پر مبنی تھا۔ فرحت اشتیاق کی طرف سے اور مہرین جبار کی طرف سے ہدایت کی.

 اتنے سال گذرنے کے باوجود لوگ انکی جاندار اداکاری اور مسکراہٹ کو نہیں بھول پائے۔

Post a Comment

0 Comments