Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

خیام سرحدی کی زندگی کی کہانی



 

۔
خیام سرحدی ایک پاکستانی فلم اور ٹیلی ویژن اداکار اور ریڈیو کی شخصیت تھے۔ خیام 1948 میں بمبئی میں ایک مسلم گھرانے میں پیدا ہوئے، برطانوی ہندوستان میں والدین ضیا سرحدی اور ظاہرہ غزنوی کے گھر اور وہیں پلے بڑھے۔ بعد ازاں وہ کراچی، پاکستان چلے گئے اور وہاں کچھ عرصہ قیام کیا اور دوبارہ لاہور چلے گئے۔ ان کے نانا، رفیق غزنوی، ایک موسیقار تھے اور چونکہ ان کے والدین دونوں مصنف تھے، اس لیے وہ بچپن ہی سے شوبز سے منسلک تھے۔ خیام نے امریکہ کا سفر کیا جہاں انہوں نے سنیماٹوگرافی میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کی۔ خیام سرحدی کی شادی فلمی اداکارہ عطیہ اشرف سے ہوئی تھی۔ بعد ازاں دونوں میں طلاق ہو گئی اور انہوں نے ٹی وی اداکارہ صاعقہ سے شادی کر لی۔ ان کی چار بیٹیاں تھیں ایک عطیہ سے اور تین صائقہ سے، ان کی ایک بیٹی کا نام زرغونہ خیام ہے۔ سرحدی ایک مشہور ہندوستانی فلم ڈائریکٹر، پروڈیوسر اور مصنف ضیا سرحدی کے بیٹے تھے اور ان کی والدہ زہرہ سرحدی نامی مصنف تھیں۔ وہ ایک ماڈل اور اداکارہ ژالے سرحدی کے چچا تھے۔ 

1970 کی دہائی میں، اپنی والدہ کے انتقال کے بعد، خیام سرحدی پاکستان واپس آئے، پاکستان میں خیام سرحدی نے اپنے کیریئر کا آغاز تھیٹر ڈراموں میں اداکاری اور ہدایت کاری سے کیا اور بعد میں پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن (PTV) کے ساتھ ٹی وی ڈراموں میں کام کرنا شروع کیا جہاں انہیں پی ٹی وی کے نامور پروڈیوسر یاور حیات خان نے دیکھا اور ٹی وی پر متعارف کرایا۔ اس کے بعد انہوں نے ہزاروں ٹی وی ڈراموں میں کام کیا اور ان میں سے چند کی ہدایت کاری بھی کی۔ انہوں نے کچھ فلموں میں بھی کام کیا۔ ان کے اسکرپٹ رومن حروف میں بنائے گئے تھے کیونکہ وہ اردو اچھی طرح نہیں پڑھ سکتے تھے۔

خیام سرحدی 3 فروری 2011 کو لاہور میں 62 سال کی عمر میں ٹی وی ڈرامہ سیریل کی شوٹنگ کے دوران اچانک دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ ان کی نماز جنازہ ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر ادا کی گئی۔

ان کی موت کے بعد، تجربہ کار پاکستانی اداکار/ہدایت کار جاوید شیخ نے یہ کہہ کر انہیں خراج تحسین پیش کیا کہ انہوں نے ان کے ساتھ مل کر کام کیا تھا اور سرحدی کو ایک ورسٹائل اداکار کے طور پر یاد کرتے ہیں اور ان کے ساتھ رہنا بہت اچھا تھا



خیام سرحدی نے اپنے کیریئر کا آغاز تھیٹر ڈراموں میں اداکاری اور ہدایت کاری سے کیا اور بعد میں پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن کے ساتھ ٹی وی ڈراموں میں کام کرنا شروع کیا۔ اس کے بعد انہوں نے سینکڑوں ڈراموں میں کام کیا اور چند کی ہدایت کاری کی۔ انہوں نے تین فلموں بول، جناح اور بلڈ آف حسین میں بھی کام کیا۔ ان کے اسکرپٹ رومن حروف میں تھے کیونکہ وہ اردو اچھی طرح نہیں پڑھ سکتے تھے۔ اپنے پورے کیریئر کے دوران خیام سرحدی نے سینکڑوں ایوارڈز جیتے جن میں پی ٹی وی نیشنل ایوارڈ، نگار ایوارڈ، اور پاکستان کا باوقار ایوارڈ - 1991 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ۔
ان کے چند ڈراموں کی فہرست یہ ہیں
:انوکھا لاڈلہ، ڈیڈی، داستان، دیپ سے دیپ جلے, دل آباد، ایندھن،
زندگی , غلام گردی , خالی آنکھ , کسی کو مان لیا اپنا , من چلے کا سودا , مکان , میری ذات زرہ بے نشان , منزل , مرزا اینڈ سنز , مجھے ہے حکم اذان , مٹھی بھر متم، پرندہ، پارسا، صاعقہ، سورج کے ساتھ ساتھ، وارث، یاریاں، زینت بنت سکینہ حاضر ہو، انگار وادی، جھمکا جان اور بہت سے دوسرے ڈرامے جو انکی شاندار اداکاری کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments