Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

محسن نقوی کی غزل ، شام پر شاعری ، لبوں پر شاعری ،دھوپ پر شاعری



آج بھی شام اداس رہی !!!!!!!!

آج بھی تپتی دھوپ کا صحرا

ترے نرم لبوں کی شبنم

سائے سے محروم رہا

آج بھی پتھر ہجر کا لمحہ

صدیوں سے بے خواب رتوں کی

آنکھوں کا مفہوم رہا

آج بھی اپنے وصل کا تارا

راکھ اُڑاتی شوخ شفق کی

منزل سے معدوم رہا

آج بھی شہر میں پاگل دل کو

تری دید کی آس رہی

مدّت سے گُم صُم تنہائی

آج بھی میرے پاس رہی

آج بھی شام اداس رہی

 ( محسن نقوی )

You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments