Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

مسٹر پتلو کی بیوی اور طلاق






مسٹر پتلو جن کا اصل نام محمد انصر ہے  کا تعلق پنجاب کے پسماندہ سے گاؤں کے ایک  غریب گھرانے  سے تھا پھر وہ ٹک ٹاک پر آئے اور  ٹک ٹاک پہ سٹار بن گئبے اور پھر ان کے پاس  بے شمار پیسہ اگیا اور شہرت کی ۔بلندیوں پر پہنچ گئے


پر پاکستان ایک ایسا ملک جہاں اگر کوئی غریب ترقی کر کے امیر بن جائے تو لوگوں سے ہضم نہیں ہوتا ۔ یہاں  جب بھی کوئی ترقی کرتا ہے تو لوگوں کی کوشش ہوتی ہے کہ کچھ ایسا کیا جائے جس سے اسکی تذلیل ہو یا اسے نیچا دکھایا جائے یا اس کی ذاتی زندگی کے مسائل پر گفتگو کی جائے ۔   یہی سب رجب بٹ کےساتھ ہوا  اور اب اگلا نشانہ
ٹک ٹاکر  مسٹر پتلو ہیں ۔  جوان جیسے ہی  کامیابیوں کی بلندیوں پر پہنچا ہے تو اس کی اپنی  بیوی  کے ساتھ طلاق کا شو شہ سامنے آ گیا ہے ۔ چار سال بعد انکی ایک بیوی سامنے آ گئی ہے اور پچاس تولے سونا حق مہر کا دعویٰ کر دیا ہے۔ نکاح اور طلاق ہر انسان کا قانونی اور شرعی حق ہے۔ حقیقت کیا ہے کون سچا ہے کون جھوٹا ہے پر آنے والے دنوں میں یہ سوشل 
دیا پر چھایا رہے گا۔  انکی بیوی کے مطابق وہ انگلینڈ میں رہتی ہیں اور  انکی نومبر 2021  میں مسٹر پتلو سے اس وقت شادی ہوئی جب وہ غریب تھے ۔ وہ پہلے بھی طلاق یافتہ ہیں اور انکے دو بچے ہیں ۔ نکاح کے موقع پر پچاس تولے حق مہر لکھا گیا تھا ۔ اب مسٹر پتلو نے انکو طلاق 
دے دی ہے مگر حق مہر ادا نہیں کیا اورجب انہوں نے حق مہر مانگا تو  مسٹر پتلو نے انہیں دھمکیاں دیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ سچائی سامنے آ جائے گی  اور فی الحال یہ دونوں کے مابین ایک مالی معاملہ لگتا ہے ۔ اور طلاق دینا ہر انسان کا  شرعی حق ہےگر جب اپ  اس رشتے سے نکل جاتے ہیں تو خدارا اس  رشتے کی حرمت کا خیال رکھیں اور اس کے بعد جو اپ کے ذاتی معاملات ہیں ان کی تشہیر نہ کریں اور ایک دوسرے کی کردار کشی سے اجتناب کریں  کیونکہ تذلیل دونوں اطراف  کی ہوتی ہے۔ بظاہر تو یہی لگتا ہے کہ  یہ کچھ مالی معاملات ہیں جو کہ عنقریب دونوں کے درمیان حل ہو جائیں گے لیکن اس کے اثرات جو ہیں وہ کافی عرصے تک رہیں گے ویلاگروں کو اس پہ وی لاگ کرنے کا موقع مل جائے گا لوگوں کو باتیں بنانے کا موقع مل جائے گا ایک اچھی سٹوری بنانے کا موقع مل جائے گا لیکن مقصد صرف ایک کامیاب انسان کی شناخت
کو نقصان پہنچانے کے علاوہ اور ۔کچھ بھی نہیں ہے

You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments