ڈرامے کا موضوع
نجات ڈرامہ 1993 میں نشر کیا گیا اور یہ پاکستان کی تاریخ کاسب سے پہلے ڈرامہ تھا جس میں خاندانی منصوبہ بندی،بچپن کی شادی ، چائلڈ لیبر اور کمیونٹی ہیلتھ ریفارمز کو موضوع بنایا گیا۔ ڈرامے میں شہری اور دیہاتی خواتین کی زندگی کے مسائل کو بھی بہت اچھے طریقے سے پیش کیا گیا۔ یہ ڈرامہ میں دوبارہ 2020 نشر کیا گیا۔ ڈرامے کی 18 قسطیں ہیں۔ ڈرامہ اصغر ندیم سید نے لکھا تھا اور اسکی ہدایات ساحرہ کاظمی نے دی تھی،
ڈرامہ سیریل نجات کی کہانی
یہ ڈرامہ اندرون سندھ، کے ایک گاؤں میں تین خاندانوں کی آپس میں جڑی کہانیوں پر مبنی ہے: زرینہ، ایک لیڈی ہیلتھ ورکر، اور ساجدہ اور حضور بخش ایک غریب میاں بیوی جہاں بچوں کی مسلسل پیدائش سے ساجدہ کی صحت بہت خراب رہتی ہے اور حضور بخش گذر اوقات کے لئے لومڑیوں کا شکار کرتا ہے ۔ڈرامے کا تیسرا خاندان علی اسد، ایک اسسٹنٹ کمشنر اور اس کی بیوی تانیہ کے گر گھومتی ہے جن کا آپس کا رشتہ انا اور عدم توجہ کا شکار تھا۔ معاشرے کے مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے کے باوجود سب کی زندگیوں کے مسائل مختلف ہیں۔
عتیقہ اوڈھو اور نعمان اعجاز نے ساجدہ اور حضور بخش کا کردار ادا کیا اور اس کردار میں جان ڈال دی۔ حضور بخش ایک ایسا انسان جو اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کے لئے دن رات مزدوری کرتا ہے مگر پھر بھی گھر کے حالت نہیں سدھرتے۔ حالات تب مزید خراب ہوتے ہیں جب ہر سال انکے ہاں بچہ پیدا ہوتا ہے۔ ہمانواب جس نے نرس کا کردار ادا کیا وہ ساجدہ کو خاندانی منصوبہ بندی اور ماں اور بچے کی صحت کے بارے میں بتاتی ہے۔ بچوں کے اخراجات سے تنگ حضور بخش اپنے بیٹے کاشی کو مدرسے میں داخل کرا دیتا ہے۔ زرینہ کا باپ لطیف کپاڈیہ ایک عیاش انسان جو جوان لڑکی سے اپنی شادی کے لئے اپنی بیٹی کا سودا کر دیتا ہے۔ ڈرامے میں ساجد حسن نے اسسٹنٹ کمشنر کا کردار ادا کیا جو ازدواجی زندگی سے پریشان اور مقامی سیاست اور چیلنجز کا سامنا کر رہا ہوتا ہے اور کسی نہ کسی طرح یہ تینوں کردار آپس میں جڑے ہوتے ہیں۔
اس ڈرامے کو دیکھنے کے بعد یاد آتا ہے کہ معاشرے کے مسائل کو پیش کرنا ہی اصل کہانی ہوتی ہے۔ ڈرامہ دیکھتے ہوئے آپکو ہر پل یہی لگے گا کہ یہ آپ کی ہی کہانی ہے یے یا آپ کے آس پاس ایسے ہو رہا ہے۔
ڈرامے کا میوزک
ڈرامے کا میوزک ارشد محمود نے دیا تھا اوراسکے بیک گراونڈ گانوں نے ایک نئے رجحان میں اضافہ کیا۔
میر ا درد نغمہ بے سدا
زرد مٹی کی آغوش میں
دیکھتے ہی دیکھتے ہوئے ہمیں پیار ہوا
پھول برسیں پیار کی راہوں پر
ڈرامے کے معاشرے پر مثبت اثرات
آفتاب ایسوسی ایٹس (پرائیویٹ) لمیٹڈ، لاہور، پاکستان کے ذریعے جانز ہاپکنز یونیورسٹی/ پاپولیشن کمیونیکیشن سروسز کو معاہدے پر اس ڈرامے کے سماجی اثرات کا جائزہ لینے کے لیے ایک مطالعہ کیا گیا۔ اس مطالعہ کے لیے تعاون انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ریسرچ سینٹر ، کینیڈا نے فراہم کیا تھا۔ 'نجات' (اور انڈونیشیا میں الانگ-النگ) کے معیاری جائزوں سے حاصل ہونے والی افادیت نے اور فلم سازوں کے درمیان مزید تعاون کو جنم دیا ہے۔ اسکرین پلے معروف ڈرامہ نگار اصغر ندیم سید نے لکھا تھا۔
💖💖💖💖💖💖💖💖💖💖
مزید پڑھیں 👇👇👇
![]() |
![]() |
![]() |
ڈرامہ تنہائیاں |
خواجہ اینڈ سن |
ڈرامہ وارث |
0 Comments