Cost of F35 Stealth Fighter is Around 100 Millions Dollars.F35 jet fighter is worlds most effective jet fighter.
اس جپھی اور ان دونوں کے چہرے کے تاثرات سب بتا رہے ہیں کہ ایک قربان ہونے والا ہے اور دوسرا شکار کرنے والا ہے۔ اس جھپی اور ملاقات کا لب لباب یہ ہے کہ امریکہ پہلے بھارت کو اربوں ڈالر کے ہتھیار فروخت کرے گا پھر تیل اور گیس فروخت کرے گا جس سے بھارت کو ایف 35 طیاروں کی فروخت کی راہ ہموار ہو گی۔ مطلب امکان پیدا ہوگا۔۔ ہے ناں مذاق۔۔۔ پہلے اربوں کا اسلحہ خریدو پھر ہزاروں میل دور سے تیل اور گیس خرید کر لاو پھرطیاروں کی فروخت کا تالہ کھلے گا۔ بیچارہ انڈیا جہاں کروڑوں کی آبادی ابھی بھی لٹرین کی سہولت سے محروم ہے وہ مزید نا صرف اربوں ڈالر کے ہتھیار خریدے گا بلکہ جی سر بھی بولے گا۔ بھارتی میڈیا ناچ رہا ہے کہ ایف 35 طیارے مل رہے ہیں اور ہم پاکستان اور چائنہ پر برتری حاصل کر لیں گے تو بھائیوں جب مل جائیں گے تب بات کرنا۔
جب سے پاکستان نے ففتھ جنریشن طیاروں پر کام شروع کیا ہے بھارت کی نیندیں اڑ گئی ہیں۔ مودی حکومت کو بھی تنقید کا سامنا ہے ۔ اس تنقید سے پیچھا چھڑانے کے لئے امریکہ کہ یہ وعدہ کچھ عرصے کے لئے مودی پر پریشر کم کرنے میں مدد کرے گا کیونکہ بھارت اچھی طرح سے جانتا ہے کہ یہ سودا کہیں بھی بھارت کے مفاد میں نہیں ہے۔
ویسے بھی طیاروں کی صلاحیت اور اخراجات کے بارے میں امریکی اداروں کی رپورٹس موجود ہیں۔ دنیا کے بہت سے ممالک اس میں دلچسپی ظاہر کر کے اسکو ترک بھی کر بیٹھے ہیں اور دیگر آپشنز کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ یہ طیارے اپنی قیمت، اپنے مرمت کے اخراجات اور پرفارمنس اور سیفٹی کو لے کر بہت سے چیلنجز کا شکار ہیں اسی وجہ سے بہت سے ممالک جن میں اینگلینڈ ، ترکی اور عرب ریاستیں پہلے ہی اس سے پیچھے ہٹ گئے ہیں مگر چونکہ پاکستان کا پلہ بھاری ہے تو بھارت مقابلہ بازی میں آکر یہ کڑوا گھونٹ پینے کو تیار ہے اور اپنی غریب عوام پر مزید بوجھ ڈالنے کو تیار ہے۔
امریکی حکومت بھی وافر پیسے کے باوجود اس طیارے کے اخراجات سے پریشان ہے۔ امید ہے پورس کا یہ ہاتھی بھارت کے لئے ایک ڈرونا خواب ثابت ہوگا۔ دوسرا امریکہ بھارت کو اتنی آسانی سے یہ طیارے نہیں دے گا۔ اس کے بدلے بہت سے مطالبات پورے کرائے جائیں گے جو شائید بھارت کے لئے ممکن نہ ہوں۔
امریکہ کبھی بھی بارت کو ان طیاروں کی ٹیکنالوجی فراہم نہیں کرے گا اور اگر آنے والے دنوں میں بھارت نے امریکہ کی کسی بات سے انکار کیا تو ان طیاروں کے پارٹس اور مرمت پر بھی پابندی لگ سکتی ہے۔ دوسرا جب تک بھارت کو یہ طیارے ملیں گے ۔ پاکستان اور چائنہ ایک قدم آگے جا چکے ہونگے۔
ایف 35 طیاروں کے بارے میں مخلتف رپورٹس سوشل میڈیا پر موجود ہیں۔
طیارے کے پیداوری مسائل اور ان میں جدت لانے کے لئے مسائل پیدا ہو رہے ہیں ۔طیارے کو بجٹ کی کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے، اور اضافی دیکھ بھال کی وجہ سے پروگرام کے لائف سائیکل کے اخراجات بڑھ گئے ہیں۔ پائلٹوں کو کاک پٹ پریشر کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ طیارے کو اسپیئر پارٹس کی کمی کے ساتھ مسائل کا سامنا کرنا پڑا، اور ہوائی جہاز کو برقرار رکھنے میں مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
![]() |
![]() |
![]() |
پاکستان بمقابلہ انڈیا |
ٹک ٹاکر کی موت |
ڈرامہ وارث |
0 Comments