اردو حروف تہجی میں حرف "ت" چوتھا ایک اہم اور واضح صوتی شناخت رکھنے والا حرف ہے۔ یہ عربی اور فارسی دونوں زبانوں میں موجود ہے اور اردو میں بھی کثرت سے استعمال ہوتا ہے۔ اپنی مضبوط اور کھردری آواز، وسیع لغوی ذخیرے اور شعری و ادبی اہمیت کی بنا پر حرف "ت" اردو زبان میں ایک نمایاں مقام رکھتا ہے۔
حرف "ت" سے شروع ہونے والے الفاظ کی ایک طویل فہرست موجود ہے جو اردو زبان کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کرتی ہے۔ یہ الفاظ ہماری روزمرہ کی زندگی، اشیاء کے نام، رشتے ناطے، خیالات اور تصورات کو بیان کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ چند عام مثالیں ملاحظہ ہوں:اسم: تارا، تالاب، تالا، تخت، تخیل، تجربہ، تاریخ، تکلیف، تصویر، تمنا، تلوار، تماشا، تنہائی، ترازو، تربیت، تحفہ، تقدیر۔ یہ الفاظ کائنات، فطرت، انسانی زندگی اور محسوسات سے جڑے ہوئے ہیں۔
ت سے شروع ہونے والے فعل الفاظ: ترنا، توڑنا، تولنا، تڑپنا، تھکنا، تھوکنا، تکنا، تلاش کرنا، تنگ کرنا، تبدیل کرنا، تیار کرنا، سمجھنا (آخر میں "ت" کی آواز)۔ یہ الفاظ مختلف اعمال اور کیفیات کو ظاہر کرتے ہیں۔
ت سے شروع ہونے والےصفت الفاظ: تیز، تلخ، تنگ، تازہ، تاریک، تھوڑا، تمام، ترش، تنہا، تین، تحتانی۔ یہ الفاظ اسم کی خصوصیات اور مقدار کو بیان کرتے ہیں۔
اردو ادب میں حرف "ت" کا استعمال شعراء اور ادبا نے بڑی فنکاری سے کیا ہے۔ اشعار میں "ت" سے شروع ہونے والے الفاظ ایک خاص آہنگ اور وزن پیدا کرتے ہیں۔ ان کی مضبوط آواز بعض اوقات عزم، تیزی اور یقین کے جذبات کو ظاہر کرتی ہے۔
حرف "ت" اردو زبان کا ایک اہم اور مضبوط حرف ہے۔ اپنی واضح دندانی صوت، وسیع لغوی ذخیرے اور ادبی و ثقافتی اہمیت کی بنا پر یہ اردو زبان کی اظہار کی قوت اور معنویت میں اضافہ کرتا ہے۔ "ت" سے شروع ہونے والے الفاظ ہماری روزمرہ کی زندگی سے لے کر اعلیٰ ادبی تخلیقات تک ہر جگہ موجود ہیں اور اردو زبان کی شناخت کا ایک لازمی جزو ہیں۔
اردو بیت بازی کے شوقین افراد کے لئے ت سے شروع ہونے والے چند اشعار پیش خدمت ہیں ۔
💚پ سے شروع ہونے والے اشعار 💚
تم خوش نہیں ہو گے ہم سے مِل
کے آجائیں گے ہم ہمارا کیا ہے باصر سلطان کاظمی |
تیری آنکھوں کی اداسی مجھے کرتی ہے اداس تیری تنہائی کے خیال سے دل تنہا میرا ِ نامعلوم |
تیرے حُسن کو پردے کی حاجت ہی کب ہے کون ہوش میںرہتا ہے تجھے دیکھنے کے بعد نامعلوم |
تیری صورت سے ہے عالم میں بہاروںکو ثبات تیری آنکھوں کے سوا اس دنیا میںرکھا ہی کیا ہے ِ نامعلوم |
تم مخاطب بھی ہو قریب بھی ہو تم کو دیکھیں کہ تم سے بات کریں فراق گورکھپوری |
تمام شہر کو اپنے خلاف کرتے
ہوئے
میں
سوچتا ہی نہیں اختلاف کرتے ہوئے افتخار حیدر |
تھا مگر ایسا
میں اکیلا کہاں تھا پہلے
میری تنہائی
مکمل تیرے آنے سے ہوئی شاہین عباس |
تمام دن اس دعا میں کٹتا ہے کچھ دنوں سے میں جاؤں کمرے میں تو اداسی نکل گئی ہو نامعلوم |
تری
آنکھوں سے جو آنسو گرا تھا طیب رضا کاظمی |
ترمیمِ
خال و خد کا وسیلہ نہیں رہا اظہر فراغ |
👇👇مزید حرفوں کے لئے نیچے حرف پر کلک کریں👇👇
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
![]() |
0 Comments