Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے، اکبر الہ آبادی کی غزلیں

 

hangama ha ku barpa


ہنگامہ ہے کیوں برپا تھوڑی سی جو پی لی ہے

ڈاکہ، تو نہیں ڈالا، چوری، تو نہیں کی ہے​

نا تجربہ کاری سے واعظ کی یہ باتیں ہیں

اس رنگ کو کیا جانے، پوچھو تو کبھی پی ہے؟​

اس مے سے نہیں مطلب، دل جس سے ہے بیگانہ

مقصود ہے اس مے سے دل ہی میں جو کھنچتی ہے

ہر ذرہ چمکتا ہے انوارِ الٰہی سے

ہر سانس یہ کہتی ہے ہم ہیں تو خدا بھی ہے

سورج میں لگے دھبہ فطرت کے کرشمے ہیں

بت ہم کو کہیں کافر، اللہ کی مرضی ہے


اکبر الہ آبادی


You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments