فارغ بیٹھا فیس بک پر ریک دیکھ رہا تھا کہ اچانک غزہ کے حوالے سے ایک ریل سامنے آگئی جس میں ایک بچہ فلسطین اور غزہ کے مسئلے جس طرح مزاح مزاح میں بیان کر دہا تھا۔ دل عش عش کر اٹھا۔ کیا کیا ٹیلینٹ چھپا بیٹھا ہے اس ملک میں۔ اس دس بارہ سال کے بچے نے رجب بٹ، ڈکی اور دوسرے یوٹیوبرز کو کلین بولڈ کر دیا۔ ذکر ہو رہا ہے پاکستانی وی لاگر طلحہ احمد کی۔
طلحہ احمد کراچی، سندھ کا ایک نوجوان اور خوبصورت مواد
تخلیق کار ہے، جو اپنی صاف ستھری اور مضحکہ خیز ویڈیوز سے انٹرنیٹ پر دھوم
مچا رہا ہے۔ جب انٹرنیٹ کا بہت سا حصہ قابل اعتراض مواد سے بھرا ہوا ہے، تو
طلحہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ کس طرح مزاح کو دل چسپ ہونے کے لیے حد بندی کرنے
کی ضرورت نہیں ہے۔ ان کے قابل احترام اور مثبت موقف نے ان کے تمام عمر
گروپوں کے مداحوں کو جیت لیا ہے۔
جو چیز طلحہ کو ممتاز کرتی ہے وہ
اس کی حس مزاح اور اپنی اقدار پر مستند رہنے کی صلاحیت ہے۔ اس کا مواد
خاندانی بلاگرز کے سمندر سے گزرتا ہے اور ایک خوش آئند امداد فراہم کرتا ہے
جس کا بہت سے سامعین اب سہارا لے رہے ہیں۔ ہر ویڈیو کے ساتھ، وہ مسکراہٹ
اور قہقہے فراہم کرتا ہے—بغیر ڈرامے یا منفی باتوں کے۔
آئیے آپکو طلحہ احمد سے ملوائیں۔ طلحہ احمد کا تعلق کراچی پاکستان سے ہے۔ طحہ احمد بارہ سال کا ایک بچہ ہے جس کی ویڈیوزآج کل سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں۔ اعلی درجے کا سکرپٹ اور اداکاری اور باتوں باتوں میں معاشرتی خرابیوں کا ذکر دیکھ کر دل باغ باغ ہو گیا۔
تھیلیسیمیا جیسے مرض میں مبتلا ہونے کے باوجود طلحہ احمد پوری جانفشانی اور محنت سے ہمارا دل بہلا رہا ہے۔ ایک چھوٹی سی عمر میں ایک ایسا کام کر رہا ہے کہ یہ ہزاروں یوٹیوبرز کو اکیلا نگل سکتا ہے ۔ میرا خیال ہے کہ تمام بڑے یوٹیوبرز کو اس معصوم سے سیکھنا چاہیے کہ کنٹینٹ کیا ہوتا ہے ۔ فضول قسم کے فیملی پرینک، ناچ گانا اور ہلڑ بازی کے بغیر بھی آپ کامیاب ہو سکتے ہیں اور یہی کامیابی ہے۔ معصوم طلحہ ایسا مواد لے کر اتا ہے دل جیت لیتا ہے اور ایسا کنٹینٹ بناتا ہے جو نہ صرف فنی ہوتا ہے بلکہ مکمل طور پر کرنچ سے پاک مثبت پیغام دے کر جاتا ہے۔
طلحہ احمد صرف کنٹنٹ تک محدود نہیں ہے اس کے پیچھے چھپی ایک جنگ ہے ۔ طلحہ تھیلاسیمیا میجر کا شکار ہے ایک ایسی بیماری جو ہر روز امتحان لیتی ہے روز ہسپتال بار بار بلڈ ٹرانسمینز دوائیاں ڈاکٹرز یہ سب کچھ برداشت کرتا ہے لیکن اس کے چہرے پر صرف مسکراہٹ ہے۔ کیونکہ یہ اصلی فائٹر ہے۔ اس کی ویڈیوز دیکھ کر لگتا ہے کہ یہ بچہ کسی مشکل میں ہے ہی نہیں نہ ہی کسی مشکل کا سامنا کر رہا ہے اتنا کانفیڈنس اتنا حوصلہ جیسے زندگی کو ہر روز کہہ رہا ہے میں ہار نہیں مانوں گا۔ میں جیتوں گا۔ طلحہ احمد صرف ڈیجیٹل کرییٹر نہیں ہے بلکہ تمام بچوں اور بڑوں کے لئے انسپیریشن ہے اس کی انرجی اس کا جذبہ پوزیٹو وائبز سب کچھ دیدنی مجھے پرسنلی طور پر اس کی ویڈیو بڑی پسند ہے ۔ جہاں اج کل کے لوگ جھوٹ فریب ، خوبصورتی ، پیسے اور واہیات پن سے وائرل ہونے کی کوشش کر رہے ہیں وہیں طلحہ احمد جیسے بچے اپنی سچائی اور معصومیت کے ساتھ ایک امید باندھ رہے ہیں کہ ابھی اچھے لوگ بھی ہیں جو تمام منفی عناصر کو مثبت میں بدلنے کا حوصلہ اور ہمت رکھتے ہیں۔ طلحہ احمد ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ زندگی جتنی بھی مشکل ہو اگر اپ کچھ اچھا کرنے کا جذبہ رکھتے ہیں تو اپ واقعی زندگی میں جیت سکتے ہیں ہمیشہ اپ کے لیے سیدھا راستہ موجود ہے اس کے لیے اپ کو ڈانس کرنا، کپڑے اتارنا، ویڈیو لیک کروانا یا لائیو کلچر یہ سب کرنے کی ضرورت نہیں نہ ہی بڑی بڑی گاڑیاں پیسے کی نمائش یا بدمعاشی دکھانے کی ضرورت ہے۔ اللہ سے دعا ہے کہ اللہ اس نھنے پھول کس صحت و زندگی دے تاکہ یہ دنیا بھر میں پاکستان کا مثبت امیج اجاگر کر سکے۔
جیسے جیسے ان کی مقبولیت میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، طلحہ احمد تیزی سے ان لوگوں میں ایک گھریلو نام بنتا جا رہا ہے جو صاف ستھرے، صحت مند اور حقیقی طور پر مزاحیہ مواد پسند کرتے ہیں۔ وہ دنیا بھر کے تخلیق کاروں کے لیے ایک عظیم مثال قائم کر رہا ہے: آپ اپنا راستہ اوپر لے سکتے ہیں، دوسروں کو نیچے نہیں لا سکتے۔
آپ سب سے درخواست ہے کہ اس بچے کا چینل ضرور فائنل کریں۔
0 Comments