Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

اداکار شان شاہد کی آپ بیتی



اداکار شان شاہد کی زندگی پر مضمون
شان شاہد، جنہیں عوامی طور پر صرف "شان" کے نام سے جانا جاتا ہے، پاکستان فلم انڈسٹری کے ایک معتبر اور باوقار نام ہیں۔ وہ ایک اداکار، ہدایتکار، مصنف اور پروڈیوسر ہیں جنہوں نے لالی وُڈ (پاکستانی فلمی صنعت) کو نئی جہتوں سے روشناس کرایا۔ شان کی فنی خدمات اور ان کی محنت نے نہ صرف پاکستانی سنیما کو زندگی بخشی بلکہ نوجوان نسل کو بھی متاثر کیا۔

میرےخیال میں شان برصغیر کا ایک عظیم اداکار ہے اور پاکستان میں انکی قابلیت کے مطابق فلمیں نہیں بنیں اور آخر کار انہیں بھی  گنڈاسا پکڑنا پڑ گیا۔ شان پاکستان فلم انڈسٹری کے مہنگے ترین اداکار ہیں۔

ابتدائی زندگی
شان شاہد کا پورا نام ارمغان شاہد ہے۔ وہ 27 اپریل 1971 کو لاہور، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ارمغان شاہد، جسے بعد میں شان کے نام سے جانا جاتا ہے، لاہور میں ڈائریکٹر ریاض شاہد اور تھیٹر، فلم اور ٹیلی ویژن کی اداکارہ نیلو کے ہاں پیدا ہوئے۔ ان کے والد لاہور سے تعلق رکھنے والے ایک  کشمیری  مسلمان تھے، جب کہ ان کی والدہ پنجابی عیسائی تھیں جنہوں نے اسلام قبول کیا۔ ان کے چچا فیاض شاہد اسلام آباد میں پی ٹی وی کے کیمرہ مین اور پروڈیوسر تھے۔ ان کا ایک چھوٹا بھائی سروش شاہد ہے جو ایک اداکار بھی ہے اور اس کی ایک بڑی بہن زرقا شاہد ہے۔ شان نے ایک فنکارانہ ماحول میں پرورش پائی، جو ان کی فنی صلاحیتوں کو نکھارنے میں مددگار ثابت ہوا۔
تعلیمی پس منظر
شان نے ابتدائی تعلیم ایچی سن جیسے لاہور کے معروف تعلیمی اداروں سے حاصل کی اور بعد ازاں مزید تعلیم کے لیے امریکہ چلے گئے۔ شان نے نیوارک میں نیوٹن ہائی سکول کو جوائن کیا اور انکا ارادہ قانون پڑھنے کا تھا۔ پھر  انہوں نے نیویارک میں فلم میکنگ اور ڈائریکشن کی تعلیم حاصل کی، اور سات سال امریکہ میں رہنے کے بعد وہ پاکستان واپس آگئے اور اپنے والد ریاض شاہد کا بزنس ریاض شاہد فلم انیس سال کی عمر میں سنبھالا۔  جو ان کے کیریئر میں ایک سنگ میل ثابت ہوئی۔
فلمی کیریئر کا آغاز
شان نے اپنے فلمی کیریئر کا آغاز 1990 میں فلم "بلندی" سے کیا، جو باکس آفس پر کامیاب رہی۔ ان کے ایکشن اور رومانوی ہیرو کے کرداروں نے انہیں فلم بینوں میں مقبول بنا دیا۔ 1990 کی دہائی میں شان نے درجنوں اردو اور پنجابی فلموں میں کام کیا اور جلد ہی وہ پاکستانی فلم انڈسٹری کا ایک بڑا نام بن گئے۔
 
شان کی کامیاب فلموں میں شامل ہیں
بلندی (1990)
چُپ (1993)
گنز اینڈ روزز (1999)
مجھے چاند چاہیے (2000) – ہدایتکار بھی خود تھے۔
خدا کے لیے (2007) – ایک سنگ میل فلم جو عالمی سطح پر سراہا گیا۔
وار (2013) – ایک بلاک بسٹر فلم جس نے پاکستانی سینما کو نئی زندگی دی۔


شان بطور ہدایتکار

شان صرف اداکار ہی نہیں، بلکہ کامیاب ہدایتکار بھی ہیں۔ پاکستان میں فلم سازی میں تبدیلی لانے کے خواہشمند، شان نے خود کو بطور ہدایت کارسامنے لانے کا فیصلہ کیا ۔ شان نے  1999  میں فلم  گنز اینڈ روززکی ہدایت کاری دی۔ اس فلم کو فن کار تنویر فاطمہ رحمان نے پروڈیوس کیا تھا۔ انہوں نے فیصل رحمان، میرا اور ریشم کے ساتھ اداکاری کی۔ موسیقی ایم ارشد نے دی تھی، سینماٹوگرافی اظہر برکی نے کی تھی اور اسے پرویز کلیم نے لکھا تھا۔ 2000 میں انہوں نے مجھے چاند چاہیے کی ہدایت کاری کی جس میں خود، نور، ریما خان، معمر رانا، جاوید شیخ اور عتیقہ اوڈھو نے اداکاری کی۔ اس کے بعد انہوں نے موسیٰ خان (2001) کی ہدایت کاری کی جس میں ان کے ساتھ صائمہ، عابد علی، جان ریمبو اور نور تھے۔ فلم کو ناقدین سے حقیقی طور پر مثبت جائزے ملے۔

اعزازات اور خدمات
شان شاہد کو ان کی فنی خدمات کے صلے میں کئی ایوارڈز سے نوازا گیا ہے:
پرائیڈ آف پرفارمنس (حکومت پاکستان کی جانب سے)
لکس اسٹائل ایوارڈز
نگار ایوارڈز
بین الاقوامی فلم فیسٹیولز میں پاکستان کی نمائندگی
شان نے ہمیشہ پاکستانی ثقافت، زبان اور حب الوطنی کے فروغ میں کردار ادا کیا۔ ان کے کرداروں میں جرات، قربانی، سچائی اور معاشرتی پیغام جھلکتا ہے۔
ذاتی زندگی
شان کی شادی آمنہ شان سے ہوئی ہے، اور ان کی چار بیٹیاں ہیں۔ انکی بیٹیوں کے نام ہیں بہشت بریں شان شاہد،رانے شاہد، فاطمہ شاہد اور شاہ بانو شاہد۔

 شان اور بالی وڈ

ایک انٹرویو میں شان نے بتایا کہ عامر خان نے انہیں  فلم گجنی میں ولن کا رول دیا تھا۔ تو انہوں نے انکار کر دیا۔ اس حوالے سے انہوں نے بات کرتے ہوئے شان نے کہا کہ میں نے عامرخان سے کہا کہ  آپ انڈیا کے پہلوان ہیں اور میں پاکستان کا پہلوان ہوں اور میں نورا کشتی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے عامر خان سے کہا کہ آپ پاکستان سے ہی کیوں اداکار چاہتے ہیں؟ بحرکیف عامرخان کو فلم میں کام کرنے سے انکار کردیا۔

موجودہ سرگرمیاں
شان آج بھی فلم، ٹی وی اور قومی مہمات میں سرگرم ہیں۔ وہ سماجی مسائل، ملک سے محبت، اور دفاعی معاملات پر کھل کر اظہارِ خیال کرتے ہیں۔ وہ پاکستانی سینما کی بحالی اور جدیدیت کے بڑے حمایتی ہیں۔
شان شاہد
شان شاہد صرف ایک اداکار نہیں بلکہ ایک ادارہ ہیں جنہوں نے اپنی محنت، لگن اور حب الوطنی سے فلمی دنیا میں اپنا ایک مقام بنایا۔ وہ نہ صرف پاکستان کے لیے فخر کا باعث ہیں بلکہ نوجوانوں کے لیے بھی ایک مثال ہیں۔

You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments