Ticker

6/recent/ticker-posts

Header Ads Widget

ش سے شروع ہونے والے اشعار، ش سے اشعار، ش سے شروع ہونے والے شعر، ش سے شعر، ش سے شررع ہونے والے الفاط، ش سے بیت بازی

 

In this post you will find these topic sheen se poetry, Sheen se ashar, sheen se shair, sheen se sher, sheen se shuru hone wale alfaz To improve your vocabulary.

 



 حرف "س" اردو زبان کا انیسواں آسان حرف ہے جو کثرت سے استعمال ہوتا ہے اور اس سے بننے والے الفاظ بہت بہت زیادہ ہیں۔اس پوسٹ میں ہم درجہ ذیل معلومات فراہم کریں گے۔

حرف ش کی تاریخ🔎

حرف ش سے بیت بازی🔎

 حرف  ش شروع ہونے والے الفاظ🔎

 حرف ش سے شروع ہونے والے نام🔎

 حرف ش سے شروع ہونے والے اشعار🔎

حرف ش سے شروع ہونے والے شعر🔎

 حرف ش سے غزل🔎

حرف ش سے ںظم🔎

اردو حروف تہجی کے دلکش سفر میں، حرف 'ش' ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ یہ نہ صرف اپنی منفرد صوتی شناخت رکھتا ہے بلکہ اس کی تاریخی جڑیں بھی کافی گہری ہیں۔ آئیے اس دلکش حرف کی تاریخ پر ایک نظر ڈالتے ہیں:

آغاز و ارتقاء:

اردو، جیسا کہ ہم آج جانتے ہیں، ایک طویل ارتقائی عمل سے گزری ہے۔ اس کی بنیادیں برصغیر پاک و ہند کی قدیم زبانوں میں پیوست ہیں۔ 'ش' کا سراغ براہ راست سنسکرت کے حرف  (شا) سے ملتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، مختلف لسانی اثرات کے تحت اس کی شکل اور آواز میں تبدیلیاں رونما ہوئیں۔

جب برصغیر میں فارسی اور عربی زبانوں کا اثر بڑھا، تو مقامی زبانوں نے ان کے الفاظ اور حروف کو اپنایا۔ فارسی میں 'ش' بالکل اپنی اصلی شکل میں موجود تھا اور عربی میں بھی 'شین' (ش) اسی صوتیے کی نمائندگی کرتا تھا۔ اردو نے ان دونوں زبانوں سے اس حرف کو بغیر کسی بڑی تبدیلی کے اخذ کیا۔

اردو ادب اور ثقافت میں اہمیت:

'ش' اردو زبان کے اہم ترین حروف میں سے ایک ہے۔ یہ کئی عام اور اہم الفاظ کا ابتدائی حرف ہے، جیسے کہ شیر، شام، شکر، شادی، اور شعور۔ اردو ادب کی شیرینی اور خوبصورتی میں 'ش' سے شروع ہونے والے الفاظ کا بڑا حصہ ہے۔ شعراء نے اپنی شاعری میں اس حرف کا خوبصورت استعمال کیا ہے اور نثر نگاروں نے اپنی تحریروں کو دلکش بنانے کے لیے اس سے مزین الفاظ کو برتا ہے۔

ثقافتی طور پر بھی 'ش' سے جڑے کئی تصورات موجود ہیں۔ مثال کے طور پر، 'شکر' صرف ایک میٹھی چیز ہی نہیں بلکہ شکرانے اور احسان مندی کے جذبات کا بھی اظہار کرتا ہے۔ 'شام' دن کے اختتام اور سکون کی علامت ہے۔

جدید دور میں استعمال:

آج کے دور میں 'ش' کا استعمال اتنا ہی عام اور اہم ہے۔ یہ نہ صرف روزمرہ کی گفتگو اور تحریر میں کثرت سے استعمال ہوتا ہے بلکہ جدید مواصلاتی ذرائع جیسے کہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر بھی اس کی اہمیت برقرار ہے۔ اردو کی بورڈز اور ٹائپنگ میں 'ش' اپنی مخصوص شکل اور جگہ رکھتا ہے۔

حرف 'ش' اردو زبان کی تاریخی اور ثقافتی گہرائی کا ایک روشن ثبوت ہے۔ سنسکرت سے لے کر آج کی جدید اردو تک اس کا سفر لسانی ارتقاء کی ایک دلچسپ کہانی سناتا ہے۔ یہ نہ صرف ایک حرف ہے بلکہ اردو کی شناخت اور اظہار کا ایک لازمی حصہ ہے۔ اس کی آواز میں ایک خاص دلکشی اور اس کے استعمال میں ایک فطری روانی پائی جاتی ہے، جو اردو زبان کو مزید شیریں اور رنگین بناتی ہے۔

 شام پر شاعری💹

شادی پر شاعری💹

شمع پر شاعری💹

شبنم پر شاعری💹

شور پر شاعری💹

شائستہ پر شاعری 💹



ش سے شروع ہونے والے اشعار

شہرِ گل کے خس و خاشاک سے خو ف آتا ہے
جس کا وارث ہوں اُسی خاک سے خوف آتا ہے

افتخار عارف

شاید تیرے لبوں کی چٹک سے ہو جی بحال

اے دوست مسکرا کہ طبیعت اداس ہے

نامعلوم

  

شروعِ عشق  میں ایسی اداسیاں تابش

ہر ایک شام یہ لگتا ہے شام آخری ہے

 نامعلوم

  

شاہد کرے گا کون یقیں تیرے خواب کا

یہ لوگ تو مکر گئے تھے معجزے سے بھی

نامعلوم

  

 شام ہوتے ہی اداسی نے ہمیں گھیر لیا

ایسا لمحہ تھا کہ سورج کو بھی مر جانا تھا

نامعلوم

  

شعار اپنا ہی جس کا بہانہ سازی تھا

وہ میرے جھوٹ سے خوش تھا نہ سچ پہ راضی تھا

نامعلوم

  

شہر میں دو طرح کے موسم ہیں

مال کے پاس اور مال سے دور

تیری اور میری ہر غلط فہمی

ہو بھی سکتی ہے ایک کال سے دور

ادریس بابر

  

شام بھی تھی دھواں دھواں  حسن بھی تھا اداس اداس

دل کو کئ کہانیاں یاد سی آ کر رہ گئیں

نامعلوم

  

شام تک صبح کی نظروں سے اتر جاتے ہیں
اتنے سمجھوتوں پہ جیتے ہیں کہ مر جاتے ہیں

وسیم بریلوی

  

شجر نے پوچھا کہ تجھ میں یہ کس کی خوشبو ہے
ہوائے شام الم نے کہا اداسی کی

رحمان فارس

  

شام ڈھلے یہ سوچ کے بیٹھے ہم اپنی تصویر کے پاس

ساری غزلیں بیٹھی ہوں گی اپنے اپنے میر کے پاس

نامعلوم 

  

شام ہی سے برس رہی ہے رات


رنگ اپنے سنبھال کر رکھنا

نامعلوم

  

 س سے اشعار👉👈 ص سے اشعار

👇👇👇👇👇👇👇👇👇👇
 


You May Read This Also

Post a Comment

0 Comments