In this post you will find these topic swad se poetry, swad se ashar, swad se shair, swad se sher, swad se shuru hone wale alfaz To improve your vocabulary.
حرف "ص" اردو زبان کا بیسواں آسان حرف ہے جو کثرت سے استعمال ہوتا ہے اور اس سے بننے والے الفاظ بہت بہت زیادہ ہیں۔اس پوسٹ میں ہم درجہ ذیل معلومات فراہم کریں گے۔
حرف ص کی تاریخ🔎
حرف ص سے بیت بازی🔎
حرف ص شروع ہونے والے الفاظ🔎
حرف ص سے شروع ہونے والے نام🔎
حرف ص سے شروع ہونے والے اشعار🔎
حرف ص سے شروع ہونے والے شعر🔎
حرف ص سے غزل🔎
حرف ص سے ںظم🔎
اردو حرف "ص" کی تاریخ ایک دلچسپ سفر ہے جو برصغیر پاک و ہند کی لسانی اور ثقافتی ارتقاء کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ حرف براہ راست عربی زبان سے اردو میں داخل ہوا ہے، جہاں یہ حروف تہجی کا چودھواں حرف ہے۔ عربی میں اس کی صوتیاتی قدر ایک مخصوص "ایمفੈٹک" یا زوردار "س" کی ہے، جو عام "س" سے مختلف ہے۔
جب فارسی اور پھر مقامی ہندوستانی زبانوں نے عربی رسم الخط کو اپنایا، تو بہت سے عربی حروف اپنی اصل صوتیات کے ساتھ یا قدرے تبدیل شدہ انداز میں ان نئی زبانوں کا حصہ بن گئے۔ "ص" بھی ان حروف میں سے ایک تھا۔ فارسی میں اس کی صوتیاتی قدر عربی کے قریب ہی رہی، حالانکہ بعض اوقات اس کا تلفظ عام "س" کی طرح بھی کیا جاتا تھا۔
اردو کی تشکیل کے عمل میں، جو کہ دہلی سلطنت کے دور میں شمالی ہندوستان میں مختلف مقامی بولیوں اور فارسی، عربی کے میل جول سے شروع ہوا، "ص" نے اپنی جگہ مضبوطی سے بنائی۔ اردو نے عربی اور فارسی کے کئی اہم الفاظ کو اپنایا، جن میں "ص" کا استعمال لازمی تھا۔ ان الفاظ میں اکثر علمی، مذہبی، قانونی اور انتظامی اصطلاحات شامل تھیں۔ مثال کے طور پر، "صفحہ" (صفحہ)، "صحیح" (درست)، "صلح" (امن)، "خاص" (خصوصی)، اور "حاصل" (نتیجہ) جیسے الفاظ اردو میں کثرت سے استعمال ہوتے ہیں اور ان میں "ص" اپنی اصل عربی صوتیات کے قریب ہی برقرار ہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ، اردو نے اپنی لسانی خصوصیات کو نکھارا، لیکن عربی اور فارسی سے مستعار لیے گئے حروف اور الفاظ اس کا ایک لازمی حصہ بنے رہے۔ "ص" کا رسم الخط اپنی اصل عربی شکل پر ہی قائم رہا اور اردو حروف تہجی کا ایک اہم رکن ہے۔
آج اردو میں "ص" کا استعمال عام ہے اور یہ ان الفاظ کا لازمی جزو ہے جو اردو کے ذخیرہ الفاظ کو وسعت اور گہرائی بخشتے ہیں۔ اگرچہ کچھ مقامی بولیوں میں اس کی مخصوص ایمفੈٹک آواز قدرے نرم پڑ گئی ہے، لیکن تحریری طور پر اور معیاری اردو میں اس کی اہمیت برقرار ہے۔
مختصراً، اردو حرف "ص" کی تاریخ عربی زبان سے اس کے براہ راست انضمام، فارسی کے ذریعے اس کے ارتقاء، اور اردو کے لسانی ڈھانچے میں اس کی مستقل موجودگی کی کہانی ہے۔ یہ حرف اردو کی تہذیبی اور لسانی میراث کا ایک اہم حصہ ہے اور اس کی تاریخی جڑیں برصغیر کی کثیر اللسانی اور ثقافتی روایات کی گواہی دیتی ہیں۔
صلح پر شاعری💹
صلہ پر شاعری💹
صوت پر شاعری💹
صفحہ پر شاعری💹
صحیع پر شاعری💹
صندل پر شاعری 💹
صرف اسی بات کا میں چاہتا ہوں تم سے جواب عبا س تابش |
صندل سی مہکتی ہوئی پر کیف ہوا سے جھونکا کوئی ٹکرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو نامعلوم |
صحرا کو فرات کہہ رہا ہوں کتنی بڑی بات کہہ رہا ہوں نامعلوم |
صورتیں چهین لے گیا کوئی.... اس برس آئینے اکیلے ہیں !!! نامعلوم |
صرف حالات ہی نہ بدلے حوصلوں میں بھی کچھ کمی سی ہے !
نامعلوم |
صحرا پہ لگے پہرے اور قفل پڑے بن پر اب شہر بدر ہو کر دیوانہ کدھر جائے نامعلوم |
صلے کو چھوڑ دیں اپنے خدا پر وفا کو اپنی عادت کر کے دیکھیں نامعلوم |
صحرا کو فرات کہہ رہا ہوں کتنی بڑی بات کہہ رہا ہوں نامعلوم |
صرف اس شوق میں پوچھی ہیں ہزاروں باتیں میں ترا حسن ترے حسن بیاں تک دیکھوں احمد ندیم قاسمی |
صندل سے مہکتی ہوئ پر کیف ہوا سے جھونکا کوئ ٹکرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو نامعلوم |
صبح صادق مجھے مطلوب ھے کس سے مانگوں تم تو بھولے ھو چراغوں سے بہل جاو گے نامعلوم |
صرف اسی بات کا میں چاہتا ہوں تم سے جواب مجھ سے پوچھا ہے کسی نے کہ تمہارا کوئی ہے نامعلوم |
0 Comments