باقی صدیقی کی غزلیں 🌹🌹🌹 اپنی دھوپ میں بھی کچھ جل ہر سائے کے ساتھ نہ ڈھل لفظوں کے پھولوں پہ نہ جا دیکھ سروں پر چلتے ہل دنیا برف کا تودا ہے جتنا ج…
مزید پڑھنے کے کئے »باقی صدیقی کی غزلیں تم کب تھے قریب اتنے میں کب دور رہا ہوں چھوڑو نہ کرو بات کہ میں تم سے خفا ہوں رہنے دو کہ اب تم بھی مجھے پڑھ نہ سکو گے برسات میں کا…
مزید پڑھنے کے کئے »باقی صدیقی کی غزلیں داغ دل ہم کو یاد آنے لگے لوگ اپنے دیئے جلانے لگے کچھ نہ پا کر بھی مطمئن ہیں ہم عشق میں ہاتھ کیا خزانے لگے یہی رستہ ہے اب یہی منزل…
مزید پڑھنے کے کئے »
سوشل میڈیاپررابطہ کریں